حادثے کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی ،ْریلوے حکام

منگل 28 مارچ 2017 14:04

حادثے کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی ،ْریلوے حکام
شیخوپورہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مارچ2017ء) لاہور سے کراچی جانے والی مسافر ٹرین شیخوپورہ کے قریب آئل ٹینکر سے ٹکرا گئی جس سے ٹرین کی بوگیوں میں آگ لگ گئی جس کے نتیجے میں ٹرین ڈرائیور سمیت 2 افراد جاں بحق اور متعدد مسافر زخمی ہوگئے ،ْٹرین کی تین بوگیاں مکمل طورپر جل گئیں ،ْآئل ٹینکر کے ڈرائیور کو گرفتار کرلیا گیا ،ْ اطلاعات کے مطابق لاہور سے کراچی جانے والی مسافر ٹرین شالیمار ایکسپریس شیخوپورہ میں ریلوے پھاٹک پر آئل ٹینکر سے ٹکرا گئی جس سے آگ بھڑک اٹھی اور اس نے دیکھتے ہی دیکھتے ٹرین کی بوگیوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ،ْحادثے میں ٹرین ڈرائیور عبداللطیف اور اسسٹنٹ ڈرائیور عبدالحمید جاں بحق ہوگئے ۔

واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد ریسکیو 1122 اور فائربریگیڈ کی متعدد گاڑیاں جائے حادثہ پر پہنچ گئیں اور آگ پر قابو پانے کی کوششیں شروع کردیں، حادثے کے نتیجے میں ٹرین کی 5 بوگیوں میں شدید آگ لگی جس سے 3 بوگیاں مکمل طور پر جل گئیں ،ْ آگ نے ارد گرد کے کچھ علاقے کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا، فائر بریگیڈ کی 8 گاڑیوں نے مسلسل کوششوں کے بعد 2 گھنٹے سے زائد وقت میں آگ پر قابو پالیا۔

(جاری ہے)

ریسکیو اہلکاروں نے مسافروں کو ٹرین سے باہر نکالا جن میں زخمی ہونے والوں کو ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کیا گیا۔ شیخوپورہ انتظامیہ نے حادثے کے بعد ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی اور ڈاکٹروں و پیرا میڈیکل اسٹاف کو ڈیوٹی پر طلب کرلیا گیا۔جائے حادثہ پر موجود ایک عینی شاہد نے بتایا کہ لاہور سے کراچی جانے والی شالیمار ایکسپریس رات سوا12 بجے کے قریب شیخوپورہ میں ہرن مینار ریلوے پھاٹک پر پہنچی تو پھاٹک کراس کرتے ہوئے آئل ٹینکر سے ٹکراگئی جس کے نتیجے میں زور دار دھماکا ہوا اور آگ بھڑک اٹھی جس نے ٹرین کی بوگیوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

ترجمان ریلوے نے بتایا کہ آئل ٹینکر کا ایکسل ٹوٹنے کی وجہ سے ٹینکر پٹری پر ہی رک گیا جس کے نتیجے میں ٹریک پر آنے والی ٹرین ٹینکر سے ٹکراگئی جس سے ٹینکر میں موجود آئل نے آگ پکڑلی۔ ریلوے حکام کے مطابق آئل ٹینکر کے ڈرائیور کو پولیس نے حراست میں لے لیا حادثے کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔ ریلوے حکام کا کہنا ہیکہ شیخوپورہ میں حادثے کے بعد مین لائن پر ٹرینوں کی آمدورفت معطل ہوگئی ہے۔

دوسری جانب وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔سعد رفیق نے بتایا کہ جس جگہ حادثہ ہوا وہاں ریلوے پھاٹک اور گیٹ مین بھی موجود تھا جس کا ابھی کچھ پتا نہیں، گیٹ مین کو بھی حراست میں لے کر اس سے تفتیش کی جائے گی۔ انہوں نے حادثے میں ٹرین ڈرائیور کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی۔سعد رفیق نے کہاکہ حادثے میں ریلوے کی غفلت پائی گئی تو اسے چھپایا نہیں جائے گا جب کہ ٹرین کی تاخیر سے روانگی کا حادثے سے کوئی تعلق نہیں، اگر ٹرین وقت پر بھی روانہ ہوتی تو آئل ٹینکر کے پھاٹک کراس کرنے کا کوئی وقت متعین نہیں اس لیے حادثے کو اس طرح نہ جوڑا جائے۔

انہوں نے کہا کہ حادثے سے کے وقت ٹرین ڈرائیور نے ایمرجنسی بریک لگانے کی پوری کوشش کی ہوگی تاہم ٹرین کی ایمرجنسی بریک ایک حد تک لگ سکتی ہے۔ وزیر ریلوے نے کہا کہ فی الحال حادثے میں ہلاکتوں کی تعداد نہیں بتاسکتے کیونکہ مکمل ریسکیو آپریشن کے بعد ہی اس بارے میں کچھ بتاسکیں گے۔ادھر ڈی سی شیخوپورہ ارقم طارق کے مطابق آئل ٹینکر ریلوے پھاٹک پر خراب اور بند کھڑا تھا۔ٹینکرڈرائیور اور پھاٹک مین کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا گیا۔مسافروں کاکہنا تھا کہ حادثے کے بعد امدادی ٹیمیں تاخیر سے پہنچیں۔حادثے کے بعد ریلیف انجن اور نئی کوچز پہنچا دی گئیں جومتاثرہ بوگیوں کے ساتھ لاہور جبکہ مسافروں کو لیکر ان کی منزلوں کی جانب روانہ ہوئیں۔

متعلقہ عنوان :