سعودی عرب میں تیل وگیس پیداکرنے والی کمپنیوں پر نئی ٹیکس شرح نافذ

فیصلے سے سعودی عرب میں توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے قواعد وضوابط پر اثرات مرتب ہوں گے،شاہی فرمان

منگل 28 مارچ 2017 13:36

سعودی عرب میں تیل وگیس پیداکرنے والی کمپنیوں پر نئی ٹیکس شرح نافذ
الریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مارچ2017ء) سعودی عرب نے ایک شاہی فرمان کے ذریعے تیل اور ہائیڈرو کاربنز ( تیل اور گیس) پیدا کرنے والی کمپنیوں پر آمدن ٹیکس کی نئی شروح کا نفاذ کردیا ہے جس کے تحت آرامکو پر عاید انکم ٹیکس کی شرح میں 35 فی صد تک کمی کردی گئی۔سعودی خبررساں ادارے کے مطابق اس شاہی فرمان کے تحت سعودی عرب میں تیل کے جن پیدا کنندگان (پروڈیوسرز) کے کل سرمائے کی مالیت 375 ارب سعودی ریال (100 ارب ڈالرز) سے زیادہ ہوگی،ان پر 50 فی صد آمدن ٹیکس عاید ہوگا۔

300 سے 375 ارب سعودی ریال کے درمیان سرمائے کی حامل تیل کی پیداواری کمپنیوں پر 65 فی صد آمدن ٹیکس عاید کیا جائے گا۔جن کمپنیوں کے سعودی عرب میں لگائے گئے کل سرمائے کی مالیت 225 ارب سعودی ریال سے زیادہ مگر 300 ارب سعودی ریال سے کم ہوگی تو ان پر 75 فی صد ٹیکس عاید کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

جن پروڈیوسروں کے سعودی عرب میں کل سرمائے کی مالیت 225 ارب ریال (60 ارب ڈالرز) تک ہوگی،ان پر 85 فی صد ٹیکس عاید کیا جائے گا۔

الراجحی کیپٹل کے شعبہ تحقیق کے سربراہ مازن السدیری نے بتایا کہ یہ فیصلہ سعودی عرب میں پہلی مرتبہ ٹیکس نظام متعارف کرانے کے لیے کیا گیا ہے اور سب سے پہلے تیل اور گیس کے اہم شعبے سے اس کا آغاز کیا جارہا ہے۔السدیری کا کہنا تھا کہ اس فیصلے سے سعودی عرب میں توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے قواعد وضوابط پر اثرات مرتب ہوں گے۔خاص طور پر سعودی عرب اپنی سرکاری تیل کمپنی آرامکو کے حصص فروخت کرنے جا رہا ہے اور اس فیصلے سے اس عمل پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان نے ایک بیان میں کہا کہ آرامکو کی جانب سے حکومت کو ادا کیے جانے والے ٹیکسوں میں کمی سے قومی خزانے پر کچھ فرق نہیں پڑے گا کیونکہ یہ فیصلہ مملکت کے تزویراتی مفاد میں ہے۔شاہی فرمان کے مطابق سعودی آرامکو اب 50 فی صد کی شرح سے ٹیکس ادا کرے گی۔اس سے پہلے کمپنی 85 فی صد کے حساب سے ٹیکس ادا کیا کرتی تھی۔آرامکو کے چیف ایگزیکٹو امین نصر کا کہنا تھا کہ آمدن ٹیکس کو 85 فی صد سے 50 فی صد تک لانے سے کمپنی کے حسابات و محصولات بین الاقوامی معیار کے مطابق ہوجائیں گے۔

ٹیکس کٹوتی کا یہ فیصلہ بظاہر آرامکو کے آیندہ سال حصص کی عوامی فروخت کے عمل کو سہولت بہم پہنچانے کے لیے کیا گیا ہے۔ سعودی حکام کے مطابق آرامکو اس وقت حکومت کو 20 فی صد رائیلٹی اور 85 فی صد ٹیکس ادا کررہی ہے۔

متعلقہ عنوان :