باغبانوں کو امرود کے نئے پودے لگانے کیلئے زمین کو اچھی طرح تیار اور گوبر کی گلی سڑی کھاد کا زیادہ استعمال کرنے کی ہدایت

منگل 28 مارچ 2017 13:34

فیصل آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 مارچ2017ء) محکمہ زراعت نے باغبانوں کو امرود کے نئے پودے لگانے کیلئے زمین کو اچھی طرح تیار اور گوبر کی گلی سڑی کھاد کا زیادہ استعمال کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ امرود کے باغبانوں و کاشتکاروں کو نئے پودے لگانے کا عمل 15اپریل تک مکمل کرنے کابھی مشورہ دیاگیاہے اور کہاگیاہے کہ باغبان و کاشتکار نئے پودے لگانے کا عمل بروقت مکمل کرلیں ۔

ترجمان نے کہاکہ امرود ایک ایسا پھل ہے جس کا پودا ہر قسم کی زمین میں لگایاجاسکتاہے تاہم اچھی پیداوار کیلئے اگر ذرخیز میرازمین دستیاب ہو تو اس کے مزید بہتر نتائج حاصل ہو سکتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ باغبان امرود کا پودا لگانے کیلئے زمین کو اچھی طرح تیارکر لیں اور گوبر کی گلی سڑی کھاد کا زیادہ استعمال کریں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ویسے تو امرود کی درجنوں اقسام زیر کاشت ہیں تاہم لاڑکانہ صراحی ، سرخا، شرق پوری گولہ اور صدا بہار اپنے ذائقے ، لذت اور خوبصورتی میں نمایاں مقام رکھتے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ امرود جہاں کھانے میں انتہائی لذیز ہے وہیں یہ بہت سے جسمانی امراض میں بھی انتہائی مؤثر ثابت ہواہے۔انہوںنے کہاکہ امرود میں شامل آئرن اور وٹامن کی وافر مقدار نزلہ ، زکام، کھانسی ، وائرل انفیکشن سے نجات دلاتی ہے ۔ اسی طرح امرود کا استعمال انسان کو ایگزیما سمیت دیگر جلدی امراض اور کاسمیٹکس کے استعمال سے پہنچنے والے جلدی نقصان سے بھی بچاتاہے۔

انہوںنے بتایاکہ امرود میں موجود حیاتین ، پوٹاشیم جسم کے اندر موجود زہریلے و فاسد مادوں کو بآسانی خارج کرنے میں مدد دیتاہے۔ اسی طرح امرود کا استعمال بڑھاپے کی جھریوں ، مسوڑھوں کی سوزش ، دانتوں سے خون کی آمد بند کرنے سمیت آنکھوں کی بیماری موتیاسے بھی بچائو میں معاون ہے۔ انہوںنے بتایا کہ مزید تفصیلات کیلئے ماہرین زراعت یا محکمہ زراعت سے بھی رابطہ کیاجاسکتاہے۔