خواجہ سعد رفیق کے دور میں14بڑے ٹرین حادثات میں40افرادجاں بحق ہوئے

حادثات میں سے بیشتر واقعات پھاٹک کھلے ہونے کے باعث پیش آئے ،سال 2013سے 2016کے دوران مجموعی طور پر ٹرینوں کے چھوٹے بڑے 530 حادثات ہوئے،رپورٹ

منگل 28 مارچ 2017 13:17

خواجہ سعد رفیق کے دور میں14بڑے ٹرین حادثات میں40افرادجاں بحق ہوئے
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 مارچ2017ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے دور میں اب تک 14 سے زیادہ بڑے ٹرین حادثات رونما ہو چکے ہیں،جن میں 40 افراد جاں بحق اور 96 افراد زخمی ہوئے،حادثات میں سے بیشتر واقعات پھاٹک کھلے ہونے کے باعث پیش آئے جبکہسال 2013سے 2016کے دوران مجموعی طور پر ٹرینوں کے چھوٹے بڑے 530 حادثات ہوئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق15 ستمبر 2016 کو ملتان میں شیرشاہ جنکشن کے قریب کراچی جانے والی عوامی ایکسپریس اور مال گاڑی میں تصادم سے 6 مسافر ہلاک اور 92 زخمی ہوئے۔

ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں حادثے کا ذمہ دار عوامی ایکسپریس کے ڈرائیور کو قرار دیا گیا۔3 نومبر کو کراچی میں زکریا ایکسپریس لانڈھی کے قریب جمعہ گوٹھ پر پہلے سے موجود فرید ایکسپریس سے ٹکراگئی۔

(جاری ہے)

حادثے میں20سے زیادہ افراد جاں بحق ہوئے۔ اس حادثے کا ذمہ دار زکریا ایکسپریس کے ڈرائیور اور اسسٹنٹ ڈرائیور کو قرار دیا گیا۔ اسی طرح6جنوری کو جنوبی پنجاب کے شہر لودھراں میں ہزارہ ایکسپریس نے ریلوے پھاٹک سے گزرنے والے رکشے کو ٹکر مار دی جس کے نتیجے میں 6طلبہ ہلاک اور 4 زخمی ہوئے۔

8فروری کو لاہور سے کراچی جانے والی فرید ایکسپریس کی بصیر پور پھاٹک پر رکشہ سے ٹکر ہوئی جس کے نتیجے میں 5افراد ہلاک ہوئے۔ پولیس حکام کے مطابق یہ واقعہ بھی پھاٹک نہ ہونے کی وجہ سے پیش آیا۔21 مارچ کو نوشہرہ میں ٹرین کی پٹری کراس کرتے ہوئے پولیس کی گاڑی کراچی سے آنے والی خوشحال ایکسپریس کی زد میں آ گئی جس کے نتیجے میں ایس ایچ او اور 2 پولیس اہلکار جاں بحق ہوئے۔ یہ حادثہ بھی کھلے پھاٹک پر پیش آیا۔ریلوے حکام کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سال 2013سے 2016کے دوران ٹرینوں کے چھوٹے بڑے 530 حادثات ہوئے، 5 حادثات میں مسافر ٹرینیں اور ایک حادثے میں مال گاڑیاں آپس میں ٹکرائیں جبکہ 297 حادثات کھلے پھاٹکوں پر پیش آئے۔

متعلقہ عنوان :