آسٹریلیا ،سمندری طوفان ’ڈیبی‘سے نظام زندگی مفلوج

ْ ساحل پر آباد 25 ہزار سے زیادہ افراد محفوظ مقامات پر منتقل ،23 ہزار گھروں کی بجلی منقطع

منگل 28 مارچ 2017 13:14

آسٹریلیا ،سمندری طوفان ’ڈیبی‘سے نظام زندگی مفلوج
کوئنزلینڈ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 مارچ2017ء) اسمندر ی طوفان ڈیبی آسٹریلیا کی ریاست کوئنز لینڈ کے ساحل سے ٹکراگیا۔ 260ساٹھ کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہوا اور طوفانی بارش سے تباہی ہوئی اور بلند لہروں سے ساحل پر کھڑی کشتیوں کو نقصان پہنچا۔'ڈیبی' نام کے اس سمندری طوفان سے قبل ساحل پر آباد 25 ہزار سے زیادہ افراد کو محفوظ مقامات پر چلے جانے کے لیے کہا گیا ہے۔

ڈیبی طو فا ن سے قبل ہی 23 ہزار گھروں کی بجلی منقطع کردی گئی ہے اور مالی نقصانات کی اطلاعات ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ یہ سنہ 2011 میں آنے والے 'یاسی' نامی طوفان کے بعد آنے والا شدید ترین طوفان ہے۔آسٹریلیا کے محکمہ موسمیات نے بتایا ہے کہ اس طوفان میں 'تباہی کے بہت عناصر مضمر ہیں' اور یہ وٹسنڈے جزیرے تک پہنچ چکا ہے۔

(جاری ہے)

کوئنزلینڈ کے نائب پولیس کمیشنر سٹیو گولشیویسکی نیکہا: 'ہمیں وٹسنڈے جزائر سے چھتیں اڑنے کی اطلاعات مل رہی ہیں۔

یہاں تک کہ ہمارے ادارے کے کئی مکانات کی چھتیں بھی متاثر ہوئی ہیں۔'ایک شخص اس طوفان کی تندی کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ 'یوں لگتا ہے کہ دائیں اور بائیں جانب سے کوئی مال بردار ٹرین شائیں شائیں گزر رہی ہیچارلی نام کے اس شخص نے آسٹریلین براڈکاسٹنگ کارپوریشن کو بتایا: 'پیڑ جڑ چھوڑ دینے پر آمادہ ہیں اور یہ جگہ مسلسل ہل رہی ہے۔'بجلی فراہم کرنے والے محکمے کا کہنا ہے کہ مزید گھروں کی بجلیاں منقطع کی جائیں گی اور وہ بھی غیر معینہ مدت کے لیے۔

کوئنزلینڈ کی سربراہ انیسٹاسیا پلاسکزک نے کہا: 'ہمارے سامنے بڑا اور مشکل دن ہے۔ ہوا کی شدت اور تندی وقت سے ساتھ بڑھتی جائے گی۔ ہر ایک کو تہہ خانے میں جانے کے لیے کہہ دیا گیا ہے۔'جبکہ بہت سے سیاح دوسری جگہ چلے گئے ہیں اور بہت سے لوگوں نے اپنے دورے کو مکمل طور پر منسوخ کر دیا ہے۔ ایک ہوٹل والے کا کہنا ہے کہ ہوٹل بکنگ کے کینسل کیے جانے سے انھیں ہزاروں ڈالرز کا نقصان ہوا ہے۔ہر چند کہ ٹاؤنزویلے ڈیبی کی زد میں نہیں ہے تاہم اس کے اثرات وہاں محسوس کیے جا رہے ہیں۔مز پلاسکزک نے اس طوفان کو 'عفریت' سے تعبیر کیا اور اس کا موازنہ 'یاسی' طوفان سے کیا ہے جس نے شہروں کو تباہ کر دیا تھا اور پناہ گاہوں کو سیلاب زدہ کر دیا تھا۔

متعلقہ عنوان :