نالہ لئی ایکسپریس وے کا منصوبہ فنڈز کی عدم دستیابی کی وجہ سے ختم کر دیا گیا ہے ، پنجاب کے شہری علاقوں کا ترقیاتی بجٹ 17 ارب روپے ہے، یہ منصوبہ اب26 ارب روپے سے بھی زائدکا ہو چکا ہے ،پنجاب حکومت اس منصوبے پر مزید کام نہیں کر سکتی،سینیٹ فنکشنل کمیٹی برائے حکومتی یقین دہانیوںکو متعلقہ حکام کی بریفنگ

کمیٹی کی متعلقہ اداروں سے تفصیلی جائزہ کے بعد منصوبے کیلئے جاری فنڈز میں سے بچ جانے والے فنڈز کو نالہ لئی کے مسائل حل کرنے کیلئے خرچ کرنے کی سفارش

پیر 27 مارچ 2017 21:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 مارچ2017ء) سینیٹ فنکشنل کمیٹی برائے حکومتی یقین دہانیوںکو بتایا گیا کہ نالہ لئی ایکسپریس وے کا منصوبہ فنڈز کی عدم دستیابی کی وجہ سے ختم کر دیا گیا ہے ۔ پنجاب کے شہری علاقوں کا ترقیاتی بجٹ 17 ارب روپے ہے جبکہ یہ منصوبہ اب26 ارب روپے سے بھی زائدکا ہو چکا ہے ،پنجاب حکومت اس منصوبے پر مزید کام نہیں کر سکتی ۔

سینیٹ فنکشنل کمیٹی برائے حکومتی یقین دہانیوں کا اجلاس سینیٹر پروفیسر ساجد میر کی صدارت میں پیر کو پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا ۔ فنکشنل کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر چوہدری تنویر خان کے نالہ لئی ایکسپریس وے کے نامکمل منصوبے کے معاملے کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا ۔فنکشنل کمیٹی نے متعلقہ اداروں سے تفصیلی جائزہ کے بعد منصوبے کیلئے جاری کیے گے فنڈز میں سے بچ جانے والے فنڈز کو نالہ لئی کے مسائل حل کرنے کیلئے خرچ کرنے کی سفارش کر دی ۔

(جاری ہے)

فنکشنل کمیٹی کو کمشنر راولپنڈی ، سیکرٹری وزارت منصوبہ بندی اور صوبائی حکومت پنجاب کے ادارہ برائے منصوبہ بندی و ترقیات کے حکام نے نالہ لئی ایکسپریس منصوبے کی تفصیلات سے آگاہ کیا ۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ یہ منصوبہ 2007 میں 17.8 ارب روپے کے فنڈ سے شروع کیا گیا یہ منصوبہ وفاق اور پنجاب حکومت نے 50/50 فیصد فنڈز سے مکمل کرنا تھا مگر فنڈز کی عدم دستیابی کی بنا پر منصوبہ کو ختم کر دیا گیا ۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ ایف ڈبلیو او کو موبالائزیشن کیلئی276 ملین کی ادائیگی بھی کی گئی جو کمیٹی نے واپس لینے کی سفارش کر دی ۔کمیٹی کو بتایا گیا کہ وفاق نے 906 ملین روپے جبکہ صوبائی حکومت پنجاب نے 310 ملین روپے فنڈز جاری کیے تھے ۔ جس پر سینیٹر چوہدری تنویر خان نے کہا کہ آئندہ اجلاس میں ایف ڈبلیو او کے موقف سے آگاہی حاصل کی جائے بہتر یہی تھا کہ ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جاتی ۔

انہوں نے کہا کہ ناقص منصوبہ بندی و حکمت عملی کی بدولت قومی خزانے کوکھربوں روپے کا نقصان پہنچایا جاتا ہے ۔ تمام اسٹیک ہولڈرز کی باہمی مشاورت سے منصوبے شروع کیے جائیں اور بروقت تکمیل سے ملک و قوم کو فائدہ ہوتا ہے ۔ نالہ لئی منصوبے کی تکمیل سے کئی کمرشل منصوبے بھی شروع ہو سکتے تھے جس سے ملک کو اربوں روپے کا فائدہ ہوتا ۔ کمیٹی کے آج کے اجلاس میں سینیٹرز سردار محمد اعظم خان موسیٰ خیل ، لیاقت خان ترہ کئی او رچوہدری تنویر خان کے علاوہ سیکرٹری مواصلات، سیکرٹری پارلیمانی امور ، کمشنر راولپنڈی ، جوائنٹ سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن، چیف پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ پنجا ب حکومت کے علاوہ دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔

متعلقہ عنوان :