سندھ کابینہ میں منظورکردہ تجاویز ترمیمی بلز کی صورت میں جلد سندھ اسمبلی میں منظوری کیلئے پیش کردیے جائیں گے، صوبائی وزیر سکندر میندھرو

پاکستان کی سالمیت اوراستحکام کے خلاف بات کرنے والے کے نام پرتعلیمی ادارے نہیں ہونے چاہئیں ، سندھ کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ

پیر 27 مارچ 2017 21:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مارچ2017ء) صوبائی وزیرڈاکٹرسکندرمیندھرونے کہاہے کہ سندھ کابینہ میں منظورکردہ تجاویز ترمیمی بلز کی صورت میں جلد سندھ اسمبلی میں منظوری کے لیے پیش کردیے جائیں گے ،بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کے نام پرنجی یونیورسٹی کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ کسی دباؤ پر نہیں بلکہ ضمیرکی آوازپرکیا ہے اورسندھ کابینہ کے تمام ارکان نے نام کی تبدیلی کی حمایت کی ہے ۔

وہ سندھ سیکریٹریٹ میں سندھ کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کوصوبائی کابینہ کے فیصلوں سے متعلق بریفنگ دے رہے تھے ۔ڈاکٹرسکندرمیندھرو نے کہاکہ سندھ کابینہ نے دس نکاتی ایجنڈے پرمشاورت کی اورکئی اہم قوانین میں ترامیم کی منظوری دی ہے انہوں نے کہاکہ پاکستان کی سالمیت اوراستحکام کے خلاف بات کرنے والے کے نام پرتعلیمی ادارے نہیں ہونے چاہئیں ، ایک شخص کوبرطانوی شہریت کے باوجود ملک وقوم نے عزت بخشی اوراس کے نام پرایک یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا گیا مگرجب اس شخص کی جانب سے پاکستان اورسندھ دھرتی کے خلاف زہراگلا گیا اورجسطرح ملکی سالمیت کے خلاف تقاریرکیں اس کے بعد کوئی جوازباقی نہیں رہتا کہ ایسے فرد کے نام پرتعلیمی ادارے قائم کیے جائیں ۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جوشخص ملک دشمنی پراترآئے ایسے شخص کے نام سے کوئی جگہ منسوب نہیں ہونی چاہیئے۔ انہوں نے کہاکہ سندھ کابینہ نے شہید پولیس اہلکاروں کے قانونی ورثاء کوسرکاری ملازمت کی فراہمی سے متعلق تجاویز منظوری کی ہیں اب شہید پولیس اہلکاروں کے قانونی ورثاء کوگریڈ ایک سے سولہ تک ملازمت فراہم کی جاسکے گی جبکہ شہید پولیس اہلکاروں کے لیے معاوضہ دیگرمراعات وہی ہونگی جوپہلے سے اعلان کردہ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ قانون کرایہ داری میں ترامیم کرکے مالک مکان کے ساتھ کرایہ دار کوبھی تحفظ دیا گیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :