جیکب آباد میں معذور لڑکی کا گلا کاٹ کر بے دردی سے قتل کردیا گیا

ورثا کا لاش سمیت قومی شاہراہ اور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ اور دھرنا

پیر 27 مارچ 2017 21:30

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مارچ2017ء) جیکب آباد میں معذور لڑکی کا گلا کاٹ کر بے دردی سے قتل کردیا گیا، ورثہ کا لاش سمیت قومی شاہراہ اور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ اور دھرنا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق جیکب آباد کے سول لائن تھانہ کی حدود پھول باغ محلہ میں نامعلوم افراد نے عبدالستار خارانی کے گھر میں اس کی بیٹی 22 سالہ امام زادی کا گلا کاٹ کر بے دردی سے قتل کردیا اور لاش کو گھر کے باہر کے صحن میں دفن کردیا ’’ورثہ کے مطابق کہ وہ گھر پر نہیں تھے صرف ان کی مقتول بیٹی گھر میں تھی ‘‘ورثہ جب صبح کو گھر پہنچے تو گھر کے صحن میں خون کے نشانات تھے اور لڑکی گھر میں موجود نہیں تھی جس پر ورثہ نے پولیس کو اطلاع دی حدود کی پولیس نے پہنچ کر جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور صحن کی کھدائی کی تو وہاں سے لڑکی کی لاش برآمد ہوئی پولیس نے لاش کو اپنی تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے سول اسپتال پہنچایا اور پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثہ کے حوالے کردی گئی،بے دردی سے قتل ہونے والی نوجوان لڑکی امام زادی کے ورثہ کی جانب سے مرضی کے مطابق مقدمہ درج نہ کرنے کے خلاف لاش سمیت شہید اللہ بخش پارک قومی شاہراہ پر دھرنا دیکر ٹریفک معطل کردی اور پولیس کے خلاف نعریبازی کی،بعدازاں مظاہرین نے ڈسٹرکٹ پریس کلب کے بھی دھرنا دیا، اس موقع پر قتل ہونے والی امام زادی کے والد عبدالستار خارانی نے صحافیوں کو بتایا کہ ہمارا اپنی برادری کے غلام رسول خارانی سے رشتے کے معاملے پر تنازعہ جاری تھا انہوں نے میری بیٹی کو قتل کیا ہے پولیس ملزمان کے خلاف مقدمہ درج نہیں کررہی اس لیے لاش سمیت دھرنا دیا ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہماری مرضی کے مطابق مقدمہ درج کیا جائے، دوسری جانب حدود کے سول لائن تھانہ کے ایس ایچ او لیاقت لاشاری نے رابطہ کرنے پر کہا کہ واقعے کے متعلق ابھی تفتیش کررہے ہیں تفتیش سے قبل مقدمہ درج نہیں کرسکتے، دوسری جانب مبینہ طور پر قتل ہونے والی لڑکی امام زادی کا قتل ابھی تک معمہ بنا ہوا ہے کیوں کہ اگر نامعلوم افراد نے گھر میں گھس کر معذور لڑکی کو قتل کیا اور لاش کو گھر کے ہی صحن میں دفن کردیا تو ایک سوال پیدا ہوتا ہے کہ لڑکی کے گھر والے کہاں گئے تھے اور کیوں وہ ایک معذور لڑکی کو گھر میں اکیلا چھوڑ کر چلے گئے اس لیے علاقہ میں مختلف افواہیں چل رہی ہیں، سماجی تنظیموں نے مطالبہ کیا ہے کہ لڑکی کے قتل کی مکمل تفتیش کی جائے اور قتل میں ملوث اصل ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :