ایبٹ آباد کے کسی بھی تھانہ کی پولیس کو شہریوں پر تشدد کی اجازت نہیں دی جائے گی، شعبہ تفتیش میں بہتری لانے کی ضرورت ہے

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اشفاق انور کی ایبٹ آباد پریس کلب آمد کے موقع پر صحافیوں سے تعارفی میٹنگ کے دوران بات چیت

پیر 27 مارچ 2017 21:20

ایبٹ آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 مارچ2017ء) ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اشفاق انور نے کہا ہے کہ ضلع ایبٹ آباد کے کسی بھی تھانہ کی پولیس کو شہریوں پر تشدد کی اجازت نہیں دی جائے گی، شعبہ تفتیش میں بہتری لانے کی ضرورت ہے، عوام ضلع کے کسی بھی تھانہ میں غیرقانونی کام دیکھ کر براہ راست ڈی پی او آفس رابطہ کریں، عوام کا پولیس پر اعتماد بحال کرنے کیلئے پولیس افسران اور اہلکاروں کو اپنے رویوں میں تبدیلی لانا ہو گی، صحافی مثبت تنقید کریں تاہم محکمہ پولیس کی تضحیک برداشت نہیں کی جائے گی، ایبٹ آباد میں ٹریفک کا نظام بہتر بنانے کیلئے پولیس، پریس اور تاجر برادری پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے گی۔

وہ سوموار کو ایبٹ آباد پریس کلب آمد کے موقع پر صحافیوں سے تعارفی میٹنگ کے دوران بات چیت کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

قبل ازیں صدر ایبٹ آباد پریس کلب محمد شاہد چوہدری اور جنرل سیکرٹری راجہ محمد منیر نے پریس کلب اور ایبٹ آباد یونین آف جرنلسٹس کے ممبران کا ڈی پی او سے تعارف کروایا۔ ڈی پی او نے کہا کہ ضلع ایبٹ آباد پرامن ضلع ہے، سی پیک منصوبہ کے باعث ایبٹ آباد کی اہمیت میں اضافہ ہوا ہے، ایبٹ آباد میں سب سے بڑا مسئلہ ٹریفک کا ہے، ٹریفک کا نظام بہتر بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں اور اس سلسلہ میں پولیس، پریس اور تاجر برداری کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے گی، کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں ٹریفک کا مسئلہ حل کیا جائے گا۔

اشفاق انور نے کہا کہ ایبٹ آباد پولیس کو شہریوں پر تشدد کی اجازت کسی صورت نہیں دی جائے گی، شعبہ تفتیش کے افسران ملزمان سے تفتیش کے دوران تشدد سے گریز کریں، ناقص تفتیش کے باعث گناہگار بچ جاتے ہیں اور بے گناہ افراد کو سزا ملتی ہے، پولیس کے شعبہ تفتیش میں کمزوریاں موجود ہیں، شعبہ تفتیش میں بہتری لانے کیلئے ٹھوس اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا کے تعاون کے بغیر جرائم کا خاتمہ ممکن نہیں، میڈیا پولیس سے تعاون کرے اور پولیس میڈیا سے تعاون کرے گی، پولیس میڈیا کو اطلاعات فراہم کرنے کی پابند ہے تاہم اگر کوئی پولیس آفیسر میڈیا سے تعاون نہیں کرتا تو میڈیا کے نمائندے براہ راست ان سے رابطہ کریں۔ انہوں نے واضح کیا کہ پولیس پر مثبت تنقید سے محکمہ پولیس میں موجود خامیاں دور کرنے میں مدد ملے گی تاہم محکمہ پولیس کی تضحیک کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :