کراچی، سکھ برادری کی جانب سے مردم شماری میں شامل نہ کرنے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت

پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ طلب، سماعت 30 مارچ تک ملتوی

پیر 27 مارچ 2017 21:12

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مارچ2017ء) سندھ ہائیکورٹ نے سکھ برادری کی جانب سے انکا نام مردم شماری میں شامل نہ کرنے کے خلاف دائر درخواست پرپشاور ہائیکورٹ کا اس سے متعلق جاری فیصلہ طلب کرتے ہوئے سماعت 30 مارچ تک ملتوی کردی ہے۔

(جاری ہے)

پیر کوسندھ ہائیکورٹ کے جسٹس منیب اختر پر مشتمل دو رکنی بینچ کی عدالت میں ایڈووکیٹ سردار حرا سنگھ نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ مردم شماری کے فارم میں سکھ برادری کا خانہ شامل نہیں کیا گیا ہے پاکستان میں سکھ برادری کی ابادی ایک لاکھ سے زائد ہے آئین کے آرٹیکل 25 کے تحت تمام مذاہب کو برابری کی بنیاد پر حقوق حاصل ہیں جبکہ قادیانیوں اور احمدیوں کا نام تو مردم شماری کے کالم لکھا ہے لیکن ہم سکھوں کا نامشامل نہ کر کے زیادتی کی جارہی ہے۔

مردم شماری میں سکھوں کی شناخت ختم ہونے سے ریاست کا نقصان ہے ۔بعدازاں عدالت نے پشاور ہائیکورٹ کا اس سے متعلق جاری فیصلہ طلب کرتے ہوئے سماعت 30 مارچ تک ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :