اے جی پی کا محکمہ پبلک اکائونٹس کمیٹی کے ذریعے محکموں میں شفافیت، احتساب اور بہترین مالی گورننس کو یقینی بناتا رہے گا، رانا اسد امین

تقرری و تبادلوں کے معاملہ میں سیاسی اثر وسورخ اور اقربا پروری کی سختی سے حوصلہ شکنی کی جائیگی ،ْخطاب

پیر 27 مارچ 2017 21:00

ْ اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مارچ2017ء)آڈیٹر جنرل آف پاکستان رانا اسد امین نے کہا ہے کہ اے جی پی کا محکمہ پبلک اکائونٹس کمیٹی کے ذریعے محکموں میں شفافیت، احتساب اور بہترین مالی گورننس کو یقینی بناتا رہے گا، تقرری و تبادلوں کے معاملہ میں سیاسی اثر وسورخ اور اقربا پروری کی سختی سے حوصلہ شکنی کی جائیگی۔ یہ بات انہوں نے لاہور کی پاکستان آڈٹ اینڈ اکائونٹس اکیڈیمی میں آڈٹ اینڈ کائونٹس کے پروبیشنر ز کے لئے ترتیب دیے گئے 43 ویں خصوصی تربیتی پروگرا م کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

اے جی پی نے کہا کہ پاس(PAAS) افسران کے لئے تربیتی مواد کے معیار کو بڑھانے کی اشد ضرورت ہے۔ اس مقصد کے لئے آڈٹ اینڈ اکائونٹس اکیڈیمی کا تربیتی سیلبس از سر نو ترتیب دیا گیا اور ریکٹر کی اسامی کو اپ گریڈ کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے دفتر آڈٹ اینڈ اکائونٹس اکیڈیمی لاھور اور اس کے علاقائی دفاتر میں ویڈیو کانفرنسنگ سسٹم لگا دیاگیا ہے۔

اس ویڈیو کانفرنسنگ کا مقصد نہ صرف فیکلٹی ممبران سے رابطہ ہے بلکہ اس کے ذریعے اکیڈیمی کے پروبیشنر ز قومی وبین الاقوامی یونیورسٹیوں کے اساتذہ کے لیکچرز سے بھی مستفید ہو ںگے۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے مزید کہا کہ پاس افسران کی پیشہ وارانہ صلاحیت بڑھانا سب زیادہ ضروری ہے۔ اس مقصد کے حصول کے لئے محکمہ کوشش کر رہا ہے کہ متعلقہ اداروں مثلاً جائیکا، اے ڈے بی اور ورلڈبنک سے تعلق قائم کیا جائے۔

یو ایس ایڈ کے تعاون سے آڈٹ اینڈ اکائونٹس افسران اور اکیڈیمی کے اساتذہ غیرملکی اور مقامی تربیتی سہولیات سے فائدہ اٹھاسکیں گے۔ ان کورسز کے لئے افسران کا انتخاب میرٹ پر ھوگا۔ اے جی پی نے کہا کہ کرپشن کے لئے وہ عدم برداشت اور ایمانداری کی پالیسی پر قائم ہیں اور آڈٹ اینڈ اکائونٹس گروپ کے افسران کے محکمے میں اور غیر ممالک آڈٹ کے لئے تقرری اور تبادلے ان دو اصولوں پر کیے جارہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس مقصد کے لئے اگر کسی نے سیاسی اثرور سوخ استعمال کیا یا اقرباپروری کی تو ان عناصر کی سختی سے حوصلہ شکنی کی جائے گی۔ بعد ازاں اے جی پی نے ور چوئل یونورسٹی کے ساتھ ایک سمجھوتے پر دستخط بھی کیے۔ اس سمجھوتے کے تحت اے جی پی کے محکمے اور ورچوئل یونیورسٹی کے مابین پاکستان آڈٹ اینڈ اکائونٹس اکیڈیمی کی ویب سائٹ کے ذریعے کورسز کا تبادلہ ہوگا۔

اس سمجھوتے کے تحت ورچوئل یونیورسٹی ای لرننگ کورسز کے ذریعے آڈیٹر جنرل آفس کے محکمے کے ساتھ تعاون کرے گی جبکہ ٹر نینگ کے شرکاء کا انتحاب اے جی پی کا محکمہ کر ے گا۔ اکائونٹنگ اینڈ آڈ ٹینگ پر لیکچرز ریکارڈ کر نے کے لئے ورچوئل یونیورسٹی کی ویڈیو پروڈکشن کی سہولت سے بھی استفادہ کیا جائے گا۔ معاہدے کے تحت ورچوئل یونیورسٹی یہ سہولت مفت مہیا کر ے گی۔

ورچوئل یونیو رسٹی اوپن مارکیٹ سے خدمات کے حصول، ہارڈوئیر کو اپ گریڈ کرنے اور پالیسی معامعلات سے متعلق سافٹ ویئر کو اپ ڈیٹ کر نے کے معاملے میں اے جی پی کے محکمے کو تکنیکی مدد فراہم کرنے میں تعاون کرے گی۔ ورچوئل یو ینورسٹی آڈیٹر جنرل کے محکمے کے تعاون سے گر یجوائٹ اور انڈر گریجوائٹ سطح پر گورنمنٹ آڈٹننگ کے کورسز بھی متعارف کروائے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ معاہدے کے تحت ورچوئل یونیورسٹی آڈیٹر جنرل کے محکمے میں مستقل بنیادوں پر انفارمیشن ٹیکنالوجی ونگ بنانے میں مشورہ اور تکنیکی تعاون بھی فراہم کرے گی خاص طور پر ہیومن ریسورس کے شبعے میں تاکہ اے جی پی کے محکمے میں مختلف سطح کی تقرریوں میں طریقہ کار کو مزید بہتر کیا جاسکے۔