سپریم کورٹ نے بارہ سال سے پابند سلاسل ملزم مظہر قیوم کو باعزت بری کرنے کا حکم دے دیا

مقدمے کی ایف آئی آر کئی گھنٹے کی تاخیر سے کیوں درج ہوئی ،ْجسٹس آصف سعید کھوسہ

پیر 27 مارچ 2017 21:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مارچ2017ء) سپریم کورٹ نے بارہ سال سے پابند سلاسل ملزم مظہر قیوم کو باعزت بری کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ پیر کو سماعت جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔سپریم کورٹ نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کالعدم قرار دیتے ہوئے ملزم کی رہائی کا حکم دے دیا۔جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیے کہ مقدمے کی ایف آئی آر کئی گھنٹے کی تاخیر سے کیوں درج ہوئی۔

افسوس ہے کہ تفتیش میں کیس کے اسباب سامنے نہیں آئے۔

(جاری ہے)

جسٹس کھوسہ نے کہا کہ ہمیشہ کی طرح پراسکیوشن سچ ثابت کرنے میں ناکام رہا،ہائی کورٹ نے دونوں فریقین کی کہانی کو ناقابل یقین قرار دیا ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ ریکارڈ کی روشنی میں نئی کہانی بنانے کی ضرورت تھی،لیکن نئی کہانی بنائی بھی نہیں اور ملزم کو سزا بھی سنا دی گئی۔عدالت عالیہ کے فیصلے پر۔حیرانگی ہے۔قانون کے مطابق جب پراسیکیوشن ناقابل یقین ہو تو ملزم کو سزا نہیں دی جاسکتی۔ملزم نے 2005میں فیصل آباد کے علائقے چک نمبر دو سو ستائیس میں غلام عباس نامی شخص کوقتل کیا تھا،ملزم کو ٹرائل کورٹ نے سزائے موت اور معاوضہ ادا کرنے کہ سزا سنائی، ہائیکورٹ نے سزا کو عمر قید تبدیل کیا۔

متعلقہ عنوان :