معاشی ترقی ملک میں ملازمتوں کے زیادہ سے زیادہ مواقع‘ مہنگائی میں کمی کیلئے ایک کنجی کی حیثیت رکھتی ہے ،ْغیر سرکاری تھنک ٹینک

حکومت کو زرعی تحقیق، سروسز میں اضافہ، ہنر مندی اور تعلیم جیسے منصوبوں پر زیادہ سے زیادہ خرچ کرنا ہو گا ْغیر سرکاری تھنک ٹینک آئی پی آر نے ملک میں معاشی ترقی کیلئے حکمت عملی رپورٹ جاری کر دی

پیر 27 مارچ 2017 21:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مارچ2017ء) غیر سرکاری تھنک ٹینک انسٹی ٹیوٹ فار پالیسی ریفارمز نے ملک میں معاشی ترقی کیلئے حکمت عملی پر مشتمل مفصل رپورٹ جاری کر دی ہے جس کے مطابق معاشی ترقی ملک میں ملازمتوں کے زیادہ سے زیادہ مواقع، بہترین زندگی گزارنے کا معیار اور مہنگائی میں کمی کیلئے ایک کنجی کی حیثیت رکھتی ہے۔

رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ ملک کے اندر معاشی ترقی، میکرو اکانومی، سرمایہ کاری کیلئے متحرک فضا پیدا کرنا اور بہترین طرز حکومت ہونا بہت ضروری ہے۔ تھنک ٹینک آئی پی آر نے ملک کے اندر معاشی ترقی کے اہداف حاصل کرنے کیلئے ایک جامع رپورٹ پیش کی ہے۔ رپورٹ میں دوسرے ممالک کی مثالیں دے کر ثابت کیا گیا ہے کہ انہوں نے کس طرح ایک جامع حکمت عملی پر عمل کر کے اپنے معاشی اہداف حاصل کئے ہیں۔

(جاری ہے)

آئی پی آر رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ سب سے پہلے حکومت کو چاہئے کہ ملک کے اندر ریونیو کو زیادہ سے زیادہ بڑھائے اور وصول کرے نیز بیرونی قرضہ جات میں کمی کرے۔ حکومت کو چاہئے کہ مقامی طور پر بچت کرنے کیلئے اقدامات کرے۔ نیز وہ جی ڈی پی میں اہم کردار ادا کرنے والی برآمدی اشیاء کی شرح میں اضافہ کرے تا کہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے تجارتی تعلقات بہتر ہوں۔

حکومت کو چاہئے کہ وہ پبلک انوسٹمنٹ زیادہ ترجیحات والے منصوبوں پر کرے جن میں بجلی کی سپلائی، ٹرانسمیشن، تقسیم اور پانی کو ذخیرہ کرنے کے منصوبہ جات شامل ہیں۔ حکومت کو زرعی تحقیق، سروسز میں اضافہ، ہنر مندی اور تعلیم جیسے منصوبوں پر زیادہ سے زیادہ خرچ کرنا ہو گا۔ شہری علاقے ملک کے اندر معاشی ترقی کیلئے اہم کردار ادا کرتے ہیں لہذا ان علاقوں میں بجلی، گیس اور پانی کی سپلائی کے علاوہ آمدروفت کا بہترین نظام لانا ہو گا۔

اس کے علاوہ اعلیٰ معیار کا وائی فائی سسٹم مہیا کرنا ہو گا۔ حکومت کو اپنے ائیر پورٹ اور بندرگاہوں کو بین الاقوامی معیار کے مطابق بنانا ہو گا، حکومت کو ایسی پالیسیاں ترتیب دینی ہوں گی جو زیادہ سے زیادہ برآمد ہونے والی اشیاء کیلئے مدد گار ثابت ہوں، اس سلسلے میں حکومت کو ٹیکس کی مراعات، کم سود پر قرضہ جات، ریسرچ اور ڈویلپمنٹ میں مدد کرنا، بہترین انفراسٹرکچر اور کارکنوں کی تربیت وغیرہ کرنی ہو گی۔

آئی پی آر رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اقتصادی راہدری منصوبے کو مقامی اور بین الاقوامی منڈیوں سے منسلک کرنا چاہئے۔ پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کو ایک دوسرے کے ساتھ مکمل تعاون کرنا چاہئے تا کہ ملک کے اندر معاشی سرگرمیاں پروان چڑھ سکیں، اس سلسلے میں تمام مراعات کسی سرپرستی یا دبائو کے بغیردی جائیں۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ مخلص اور محنتی ماہرین پر مشتمل ٹیم تیار کرے جو ملک کے اندر معاشی پالیسیاں ترتیب دے سکے اور فیصلہ سازی میں مدد گار ثابت ہو۔

ٹیکس بڑھانے کیلئے حکومت کو ٹیکس چوری پر کنٹرول کرنا ہو گا۔ اس کے علاوہ حکومت کو پاور پالیسی کا از سر نو جائزہ لینا ہوگا نیز اس سلسلے میں سرمایہ کاروں کو زیادہ سے زیادہ مراعات دینی ہوں گی۔ ہنر مند صنعتی کارکن کسی ملک کی معاشی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں لہذا حکومت کو چاہئے کہ ہنر مند کارکن پید ا کرنے کیلئے زیادہ سے زیادہ توجہ دے۔

متعلقہ عنوان :