قوم پرست جماعتیں پنجاب یونیورسٹی معاملے پر الزامات لگاکر معاملات کومزید خراب کر رہی ہیں، عبدالمتین اخوندزادہ

پیر 27 مارچ 2017 23:57

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 مارچ2017ء) جماعت اسلامی بلوچستان کے سابق امیرومرکزی شوریٰ ممبر عبدالمتین اخوندزادہ ،جنرل سیکرٹری مولاناہدایت الرحمن ،اسلامی جمعیت طلبہ بلوچستان کے ناظم اعلیٰ مرتضیٰ خان نے کہا کہ بلوچستان کی قوم پرست جماعتیں پنجاب یونیورسٹی معاملے پر بے خبری میں الزامات لگاکر جماعت اسلامی واسلامی جمعیت طلبہ کو بدنام اورمعاملات کومزید خراب وطلبہ کو دست وگریبان کر رہے ہیں پنجاب یونیورسٹی سمیت دیگر تعلیمی اداروں میں بلوچستان کے طلبہ معاملات کوحل کرنے کیلئے جو سیاسی جماعتوں کی ایکشن کمیٹی بنائی گئی تھی اس میں جماعت اسلامی نے اہم کردار ادا کیا باربارملاقاتیں ومشاورت ہوئی مگر گزشتہ دنوں جماعت اسلامی کو اطلاع دیے بغیرپنجاب یونیورسٹی معاملے پر پریس کانفرنس کرکے معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی جو معاملات کو مزید خراب کرنے کے مترادف ہے ۔

(جاری ہے)

وہ سوموار کو میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی بعض بلوچ پشتون قوم پرست جماعتیں شاید آئندہ الیکشن کی تیاری کیلئے طلبہ کو لڑانے وتعصب ونفرت کی فضابنا رہے ہیں جو ٹھیک نہیں ۔بلوچ کلچر ڈے پنجاب یونیورسٹی میں منایا گیا جس میں اسلامی جمعیت طلبہ نے خود بھی شرکت کی اورطلبہ کی حوصلہ افزائی بھی کی گئی بلوچستان کے طلبہ کو تعلیم سے دورکرکے ان کے درمیان تعصب ونفرت پھیلانے والے قوم کے خیر خواہ نہیں ۔

اس کے بھیانک نتائج نکلیں گے ۔اسلامی جمعیت طلبہ تمام زبانوں وقوموں کی طلبہ کی ملک گیر منظم تنظیم ہے اورالحمد اللہ ملک بھر کے تمام اداروںکے لاکھوں طلبہ کی کردارسازی ،تربیت ،تعلیمی ضروریات کی فراہمی وتعلیمی معاونت اس کا ایجنڈاہے ۔طالبات وخواتین کے پروگرام کو سبوتاژکرکے گالی گلوچ دیکر اب مگر مچھ کے آنسوروناٹھیک نہیں۔ زخمی بھی جمعیت کے ساتھی ،حملہ بھی جمعیت کی طالبات پر اورالٹاجمعیت وجماعت اسلامی کے خلاف غیرمنصفانہ پروپیگنڈہ ہمیں قبول نہیں اسلامی جمعیت طلبہ کی جدوجہد جاری رہیگی جمعیت پر پابندی سوچھنے والے ناکام ہوں گے ۔

جماعت اسلامی واسلامی جمعیت طلبہ کے خلاف میڈیاپروپیگنڈہ ناکام ہوگا اسلامی جمعیت طلبہ میں بلوچستان کے قوم پرست تنظیموں سے زیادہ پشتون وبلوچ طلبہ ہیں جو الحمدا للہ جمعیت کی تربیت وکردارپر فخرمحسوس کرتے ہیں قوم تنظیمیں پروپیگنڈہ کے بجائے مسائل کے حل پر توجہ دیں تاکہ معاملات مزید خراب نہ ہوجائیں پنجاب یونیورسٹی میں اسلامی جمعیت طلبہ کے کیمپ پر حملہ ،طالبات وخواتین کو دھکے دیکر نکالنا اور انہیں پروگرام نہیں کرنے دینااسلامی روایات ،پشتون بلوچ کے خلاف اوران قوموں کو بدنام ورسواکرنے کے مترادف ہیں جس کی ہم مذمت کرتے ہیں ۔

پنجاب وملک کے دیگرعلاقوں میں بلوچ پشتون طلبہ کو اپنے مذموم مقاصد کیلئے استعمال کرنا دانشمندی نہیں ۔جمعیت وجماعت اسلامی پرامن نظریاتی تعلیمی جدوجہد کر رہی ہے ہم نہ پہلے کسی کو جائز ودستوری آئینی کام سے رکھوایا نہ آئندہ روکھیں گے تاہم طلبہ کو مذموم مقاصدکیلئے استعال کرنے ،ان کوتعلیم سے دور کرنے کی مذمت کرتے رہتے ہیں ۔ہم نے پنجاب یونیورسٹی میں بلوچ طلبہ کو کلچر ڈے منانے سے نہیں رکھوایا تو پشتونوں کو کیسے رکھواسکتے ہیں اسلامی جمعیت طلبہ بلوچستان سمیت ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں پرامن ماحول کی کی حامی ہے ۔

متعلقہ عنوان :