نابینا افراد کو وعدے کے باوجود مستقل نہ کرنا ظلم ہی:بشارت جسپال

بار بار کے احتجاج کے باوجود وزیراعلیٰ پنجاب نے وعدے پورے نہیں کیے ایسی ترقی کیا فائدہ جس میں نابینا افراد انصاف سے محروم ہوں، صدر پنجاب عوامی تحریک نابینا افراد متعدد بار اپنے حق کیلئے مظاہروں کے دوران پولیس گردی کا نشانہ بن چکے

پیر 27 مارچ 2017 23:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مارچ2017ء) پاکستان عوامی تحریک سنٹرل پنجاب کے صدر بشارت جسپال نے کہا کہ نابینا افراد کو وعدے کے باوجود ملازمتوں پر مستقل نہ کرنا ظلم ہے ،نابینا افراد اپنے حقوق کیلئے متعدد بار پولیس گردی کا سامنا کر چکے مگر وزیراعلیٰ پنجاب نے ان کے ساتھ کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایجوکیشن ڈیپاڑنمنٹ سمیت مختلف محکموں میں کام کرنے والے نابینا افراد کو فی الفور مستقل کیا جائے ورنہ عوامی تحریک کے کارکن نابینا افراد سے مل کر احتجاج کرینگے اور حکومتی ایوانوں کے باہر دھرنا دینگے، اس ضمن میں ہم نابینا افراد اور ان کی ایسوسی ایشن کے رابطے میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کا رویہ انتہائی افسوسناک اور شرمناک ہے کہ نابینا افراد کو بھی سڑکوں پر احتجاج کے بعد اپنے حق کیلئے عدالت کا درازہ کھٹکھٹانا پڑا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نابینا افراد کو سب سے پہلے وزیراعلیٰ ہائوس کے سامنے پولیس نے پیٹا، انہیں دھکے دئیے، انسانیت کی توہین کی ، پھر پنجاب اسمبلی کے باہر نابینا افراد سے انسانیت سوز سلوک کیا گیا، حال ہی میں گریٹر اقبال پارک میں پولیس نے نابینا افراد پر تشدد کیا، انہیں دھکے دئیے اور گھسیٹ کر گاڑیوں میں ڈالا۔

انہوں نے کہا کہ ایسی ترقی کا فائدہ جس میں سوسائٹی کے وہ افراد جو خصوصی توجہ اور حسن سلوک کے مستحق ہیں انصاف سے محروم ہوں، انہوں نے پنجاب اسمبلی میں موجود اپوزیشن جماعتوں کے پارلیمانی لیڈروں سے کہا کہ وہ نابینا افراد کے مسائل اور مطالبات کے حل کیلئے متفقہ تحریک لائیں اور مطالبات کی منظوری تک اسمبلی کی کارروائی نہ چلنے دیں۔