تدریسی ہسپتالوں میں صحت انصاف کارڈ سکیم کے تحت مریضوں کو مفت علاج معالجے کی سہولیات کی بلا تعطل فراہمی کے عمل کو آسان بنانے کیلئے تمام ضروری اقدامات اُٹھائے جائیں ،اس سلسلے میں درپیش انتظامی مسائل کو فوری طور پر دور کیا جائے

خیبر پختونخوا کے سینئر وزیر برائے صحت شہرام تراکئی کی ہسپتالوں کی انتظامیہ کو ہدایت

پیر 27 مارچ 2017 23:01

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 مارچ2017ء) خیبر پختونخوا کے سینئر وزیر برائے صحت شہرام تراکئی نے صوبے کی تمام تدریسی ہسپتالوں کی انتظامیہ او ر محکمہ صحت کے متعلقہ حکام کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ تدریسی ہسپتالوں میں صحت انصاف کارڈ سکیم کے تحت مریضوں کو مفت علاج معالجے کی سہولیات کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنانے اور اس سارے عمل کو آسان سے آسان بنانے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر تمام تر ضروری اقدامات اُٹھائے جائیں اور اس سلسلے میں درپیش چھوٹے موٹے انتظامی مسائل کو فوری طور پر دور کیا جائے۔

صحت انصاف کارڈ سکیم کو موجودہ صوبائی حکومت کا ایک مثالی اور غریب پرور منصوبہ قرار دیتے ہوئے صوبائی وزیر نے واضح کیا ہے کہ اس منصوبے کوہر قیمت پر کامیاب بنایا جائے گا اور ہسپتالوں کی طرف سے اس سکیم پر عمل درآمد کے حوالے سے کسی بھی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائیگی۔

(جاری ہے)

وہ سوموار کو ہیلتھ سیکرٹریٹ پشاور میں صوبے کے تمام تدریسی ہسپتالوں میں صحت انصاف کارڈ کے تحت مریضوں کو مفت علاج کی فراہمی کے عمل کو مذید بہتر بنانے کیلئے منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔

سیکرٹری صحت اور پراجیکٹ ڈائریکٹر صحت انصاف کارڈ سکیم کے علاوہ صوبے کے تمام خود مختار تدریسی ہسپتالوں اور اسٹیٹ لائف انشورنس آف پاکستان کے اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں ان ہسپتالوں کی انتظامیہ کو ہدایت کی گئی کہ وہ صوبائی حکومت کی پالیسی کے مطابق اس سکیم کے تحت ہسپتالوں کو ملنے والی رقم میںسے ڈاکٹروں کیلئے بھی مناسب شیئر ز مختص کرنے کیلئے حکمت عملی وضع کریں جبکہ اسٹیٹ لائف انشورنس کمپنی کو ہدایت کی گئی کہ وہ تمام تدریسی ہسپتالوں میںصحت انصاف کارڈ ز سکیم کے لئے قائم اپنے کاونٹرز کو ایک مکمل سیل میں تبدیل کرکے وہاں پر تین شفٹوں میں عملے کی چوبیس گھنٹے موجودگی کو یقینی بنائیںاور اس عملے کیلئے ایک ہفتے کے اندر اندر صحت کارڈ کے علامتی نشان والے جیکٹس کی فراہمی کو یقینی بنائیں تا کہ ہسپتالوں میں علاج کی عرض سے کرنے والے مریضوں اور اُن کے لواحقین کو پہنچانے میں آسانی ہو۔

اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کو یہ بھی ہدایت کی گئی کہ وہ صحت کارڈ والے مریضوں کی علاج معالجے کی مد میںبننے والے ہسپتالوں کے بلوں کی بروقت ادائیگی کے لئے بھی ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کریں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صحت کارڈز کی سکیم کے حوالے سے تدریسی ہسپتالوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے ہر مہینے کے پہلے ہفتے میں سینئر وزیر صحت کی زیر صدارت اجلاس منعقد کیا جائے گا جس میں مفت علاج معالجے کی فراہمی کے سلسلے میں تدریسی ہسپتالوں کی کارکردگی کے ساتھ ساتھ اس حوالے سے انہیں درپیش مسائل کے حل کے لئے بھی اقدامات اُٹھائے جائینگے۔

صوبائی وزیر نے اس سکیم کو سو فیصد کامیاب بنانے کیلئے صوبائی حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے ایک بار پھر واضح کیا کہ کسی بھی تدریسی ہسپتال میں اس سکیم کے تحت لوگوں کو مفت علاج کی فراہمی کے حوالے سے شکایت موصول ہونے پر ہسپتال انتظامیہ کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا جائیگا۔

متعلقہ عنوان :