اسلام آباد ہائیکورٹ،سو شل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کیخلاف درخواست کی سماعت

الیکٹرونک کرائم ایکٹ میں ترمیم پر پیش رفت رپورٹ طلب گستاخانہ مواد کی تشہیر کے معاملے پر وزارت آئی ٹی دو نمبری کر رہی ہے، انوشہ رحمن عدالت کو بتائیں معاملہ ابھی تک حل کیوں نہیں ہوا، جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے ریمارکس

پیر 27 مارچ 2017 22:30

اسلام آباد ہائیکورٹ،سو شل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کیخلاف ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مارچ2017ء) سو شل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کے خلاف دائر درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکٹرونک کرائم ایکٹ میں ترمیم پر پیش رفت رپورٹ طلب کر لی ہے۔ گستاخانہ مواد کی تشہیر کے معاملے پر وزارت آئی ٹی دو نمبری کر رہی ہے، انوشہ رحمن عدالت کو بتائیں معاملہ ابھی تک حل کیوں نہیں ہوا۔

جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے ریمارکس ۔تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کیس کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کی، جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے الیکٹرانک کرائمز ایکٹ میں ترمیم پر پیش رفت کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ پوری حکومت نے چودھری نثار پر ہر کام چھوڑا ہوا ہے اور آئی ٹی والے دونمبری کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

گستاخانہ مواد کی تشہیر کے خلاف دائر درخواست پرسماعت کے دوران سیکریٹری داخلہ نے عدالت کو بتایا کہ اب تک تین ملزمان پکڑے جا چکے ہیں جن میں سے دو براہ راست اس گھناونی سازش میں ملوث ہیں انھوں نے عدالت کو بتایا کہ واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے نے معاملہ اٹھایا ہے جبکہ اس معاملے پر ، 27 ممالک کے سفیر ہماری دعوت پر آئے اور بین الاقوامی سطح پر معاملے کو اٹھانے پر اتفاق ہوا۔

جس پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیے کہ اسلامی سفراء کا اجلاس بلانا خوش آئند ہے لیکن جس ملک میں یہ سب کچھ ہو رہا ہے کیا اس کے سفیر کو بھی بلانے کی ہمت ہی ہمارے نظریئے پر ڈرون حملے ہورہے ہیں، اگر سوشل میڈیا کے مالک پاکستان کے خلاف سوشل میڈیا پر جنگ شروع کر دیں تو پھر کیا کریں گے۔چیئرمین پی ٹی اے اسمعیل شاہ نے عدالت کو بتایا کہ پہلے تو فیس بک کے مالک گستاخانہ مواد کو مانتے ہی نہیں تھے تاہم اب83فیصد گستاخانہ مواد ہٹا دیا گیا ہے، 25 لوگوں کی ٹیم ایسے مواد کو سرچ کر رہی ہے جبکہ 40 پیجز کے خلاف ایکشن لیا ہی.جس پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا کہنا تھا کہ ہم کسی سیکٹری یا وزیر کو ابھی طلب نہیں کر رہے پوری حکومت نے چوہدری نثار پر کام چھوڑ دیا ہے ۔

کدھر گئے آئی ٹی ایکسپرٹ احسن اقبال ،بلیغ الرحمان ، آئی ٹی منسٹر انوشہ رحمان اور وفاقی وزیر برائے مذہبی امور ، وہ بتائیں کہ معاملہ ابھی تک حل کیوں نہیں ہوا۔دوران سماعت جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیے کہ وزارت اطلاعات نے بہت اچھا کام کیا ہے تمام ادارے کام کر رہے ہیں حتی کہ وہ ادارے بھی جن پر اعتراض کیا جاتا ہے ہر ادارہ دلچسپی لے رہا ہے عدالت کاروائی سے مطمئن ہے کیس کی سماعت 31 مارچ تک ملتوی کر دی گئی۔( مہر علی خان)