پانامہ کیس میں وزیراعظم کو گھر جانا پڑے گا ، 2017عام انتخابات کا سال ہے ، الیکشن کمیشن نے صرف ٹیسٹ کیلئے چند الیکڑانک ووٹنگ مشینیں خریدیں جو بددیانتی ہے ،الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور بائیو میٹرک مشینوں کے بناء الیکشن نہیں ہونے دیں گے ، حسین حقانی کا بیان ڈان لیکس اور میموگیٹ سکینڈل سب فوج کو بدنام کرنے کی سازش ہے ، پنجاب میں بڑے بڑے جواریوںکی نشاندہی ہوچکی ہے ،ہر مجرمانہ کام کے پیچھے سیاست دان ملوث ہوتے ہیں

تحریک انصاف کے رہنما ورکن قومی اسمبلی عارف علوی کی پارلیمنٹ ہائوس میں میڈیا سے گفتگو

پیر 27 مارچ 2017 21:57

پانامہ کیس میں وزیراعظم کو گھر جانا پڑے گا ، 2017عام انتخابات کا سال ہے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 مارچ2017ء) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ورکن قومی اسمبلی عارف علوی نے کہا ہے کہ پانامہ کیس میں وزیراعظم کو گھر جانا پڑے گا ، 2017عام انتخابات کا سال ہے ، الیکشن کمیشن نے صرف ٹیسٹ کیلئے چند الیکڑانک ووٹنگ مشینیں خریدیں جو بددیانتی ہے ،الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور بائیو میٹرک مشینوں کے بناء الیکشن نہیں ہونے دیں گے ، حسین حقانی کا بیان ڈان لیکس اور میموگیٹ سکینڈل سب فوج کو بدنام کرنے کی سازش ہے ،تحریک انصاف کرپٹ اشرافیہ کا مقابلہ کر رہی ہے ،پاکستان میں غریبوں کے خلاف اور امیروں کو فائدہ دینے کیلئے قانون بنتے ہیں ، پنجاب میں بڑے بڑے جواریوںکی نشاندہی ہوچکی ہے ،ہر مجرمانہ کام کے پیچھے سیاست دان ملوث ہوتے ہیں، جواریوں کے خلاف سخت کاروائی ہونی چاہیے ۔

(جاری ہے)

وہ پیر کو یہاں پارلیمنٹ ہائوس میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کر رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کے فیصلے سے قوم کی بڑی امیدیں وابستہ ہیں ، سپریم کورٹ نے واضح ریمارکس دیے ہیں کہ کوئی بھی تحقیقاتی ادارہ صاف اور شفاف تحقیقات کیلئے تیار نہیں ، عدالت نے حدیبیہ پیپر مل کے معاملے پر نیب کی ایک گھنٹے سرزنش کی کہ تحقیقات کیوں نہیں کی جا رہیں ، نیب کے چیئرمین کو سپریم جوڈیشل کونسل میں طلب کیا جانا چاہیے ،حدیبیہ مل میں کرپشن کی بڑی داستانیں پوشیدہ ہیں ، وزیراعظم نے پانامہ کیس میں قانونی پہلوئوں کے پیچھے چھپنے کی کوشش کی ،قطری خط کوئی منی ٹریل نہیں نہ ہی خط میں کوئی تفصیل دی گئی کہ یہ پیسہ کہاں سے آیا ، قانونی شہادت کے مطابق وزیراعظم اپنی لندن جائیداد کے ڈاکومنٹس پیش نہیں کر سکے لہذا وہ ان کی پراپرٹی ثابت ہی نہیں ہوتی ،عدالت کو بے وقوف بنانے کی کوشش کی گئی ، عدالت کے باہر جھوٹ پر جھوٹ بول کر قوم کو گمراہ کیا گیا کہ سارے ثبوت موجود ہیں تاہم عدالت میں ایک کاغذ کا ٹکڑا بھی پیش نہیں کیا گیا ، پانامہ کیس میں وزیراعظم کو گھر جانا پڑے گا ، عدالتی فیصلہ آنے پر آئندہ کا لائحہ عمل بنائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ 2017انتخابات کا سال ہے ، اس حوالے سے تحریک انصاف نے تیاری مکمل کرلی ہے ، تاہم الیکشن کمیشن کو جو الیکٹرانک ووٹنگ اور بائیو میٹرک مشینیں ایک سال پہلے خریدنی چاہیے تھی وہ اب خریدی جا رہی ہیں وہ بھی صرف ٹیسٹ کیلئے خریدی جا رہی ہیں ، یہ بددیانتی ہے ، الیکشن کمیشن صاف اور شفاف الیکشن کرانے کیلئے بالکل بھی تیار نہیں لگ رہا ، اگر الیکٹرانک ووٹنگ اور بائیو میٹرک مشینوں کے بغیر الیکشن کرائے گئے تو قبول نہیں کریں گے ۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے زمانے میں کرپٹ لوگوں کا جو احتساب ہورہا تھا وہ اب نہیں ہورہا ، سندھ میں پارٹی کو منظم کرنے پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں ، پچھلی مرتبہ انٹراپارٹی الیکشن کی مصروفیت کی بناء پر ٹکٹوں کی تقسیم پر توجہ نہ دے سکے اس مرتبہ بھرپور توجہ دیں گے ، قربانیاں دینے والے کارکنوں کو ٹکٹ دیے جائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ حسین حقانی کا بیان ڈان لیکس اور میموگیٹ سکینڈل سب فوج کو بدنام کرنے کی سازش ہے ،تحریک انصاف کرپٹ اشرافیہ کا مقابلہ کر رہی ہے ،پاکستان میں غریبوں کے خلاف اور امیروں کو فائدہ دینے کیلئے قانون بنتے ہیں ، پنجاب میں بڑے بڑے جواریوںکی نشاندہی ہوچکی ہے ،ہر مجرمانہ کام کے پیچھے سیاست دان ملوث ہوتے ہیں، جواریوں کے خلاف سخت کاروائی ہونی چاہیے ۔(ار+ن م)