مہنگائی میں ہوشربااضافہ تشویش ناک،لوگوں کی قوت خرید متاثر ہوچکی ہے‘میاں مقصوداحمد

عوام کو ریلیف فراہم کرنے کا کوئی بھی دعویٰ پورانہیں ہوا ،حکومت کو عوام سے کوئی ہمددی نہیں‘امیر جماعت اسلامی پنجاب

پیر 27 مارچ 2017 21:47

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مارچ2017ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے مہنگائی میں ہوشربااضافے کے حوالے سے اسٹیٹ بنک کی حالیہ رپورٹ پر شدیدتشویش کااظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ گزشتہ دوبرسوں میں مہنگائی بلند ترین سطح پرپہنچ چکی ہے جوکہ حکمرانوں کی ناقص کارکردگی کا مظہر ہے۔20کروڑ عوام کو ریلیف فراہم کرنے کا کوئی بھی دعویٰ پورانہیں ہوا۔

لوگوں کی قوت خرید بری طرح متاثر ہوئی ہے۔نجی شعبے کے قرضے میں 159ارب روپے کا اضافہ اس بات کی عکاسی کرتاہے کہ حکومت معیشت کی بحالی میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔انہوں نے کہاکہ صرف آٹھ ماہ میں درآمدات میں کمی کے باعث ملکی معیشت کو پانچ ارب پچاس کروڑ ڈالر کاخسارہ لمحہ فکریہ ہے۔عوام کی بہت بڑی تعداد سطح غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔

(جاری ہے)

لوگوں کو دووقت کی باعزت روٹی کمانابھی مشکل ہوچکا ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت ایسی اقتصادی،معاشی اور مالیاتی پالیسیاں بنائے جو حقیقی معنوں میں عوامی مفادات کے مطابق ہوں۔انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کی ناقص حکمت کے باعث پاکستان پر قرضوں کے پہاڑ کھڑے ہوچکے ہیں۔مجموعی قرضہ23ہزار389ارب روپے جس میں مقامی قرضی14ہزار385ارب روپے اور غیر ملکی قرضوں کابوجھ7ہزار814ارب روپے کی ریکارڈسطح پر پہنچ چکا ہے۔

المیہ تو یہ ہے کہ حکمرانوں نی30جون2018تک مزید1255ارب روپے کے غیر ملکی قرض لینے کامنصوبہ بنارکھا ہے۔اس قسم کے عوام دشمنی پر مبنی فیصلے ظاہرکرتے ہیں کہ حکومت کو عوام سے کوئی ہمددی نہیں۔اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں روز افزوں اضافے کی وجہ سے صرف دوہفتوں کے دوران اشیاء ضروریہ کے نرخ آسمان پرپہنچ چکے ہیں۔ٹماٹر49روپے فی کلو سی111روپے فی کلو،برائلرمرغی170سی275روپے فی کلو،پھل اور سبزیاں بھی مہنگی ہوچکی ہیں۔انہوں نے کہاکہ حکومت کو عوام کے مسائل میں اضافہ کرنے کی بجائے ان کے مسائل حل کی طرف سنجیدگی سے توجہ دینی چاہئے۔