لاہور ہائیکورٹ نے حافظ سعید و دیگر رہنمائوں کی نظربندی کیس کی سماعت 4اپریل تک ملتوی کر دی

پیر 27 مارچ 2017 21:44

لاہور ہائیکورٹ نے حافظ سعید و دیگر رہنمائوں کی نظربندی کیس کی سماعت ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مارچ2017ء) لاہور ہائیکورٹ نے امیر جماعة الدعوة حافظ محمد سعید و دیگر رہنمائوں کی نظربندی کیس کی سماعت 4اپریل تک ملتوی کر دی ۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس کاظم رضا شمسی کی سربراہی میں قائم دورکنی پنچ نے کیس کی سماعت شروع کی تو حافظ محمد سعید کے وکیل اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ حافظ محمد سعید و دیگر رہنمائوں کیخلاف وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے دہشت گردی ایکٹ لگایا گیا ہے جس پر پنجاب حکومت کی طرف سے انہیں نظربند کیا گیا ہے جبکہ آئین اور قانون کی روسے پنجاب حکومت کو اس کا کوئی اختیار نہیں ہے۔

جماعةالدعوة کے رہنمائوں پر سلامتی کونسل کی 1267کمیٹی کے تحت جو الزامات لگائے گئے ہیں ،2009ء میں لاہور ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ اس حوالہ سے واضح طور پر قرار دے چکی ہیں کہ ان کیخلاف کسی قسم کا کوئی الزام ثابت نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ حافظ محمد سعید ودیگر رہنمائوں کو محض بھارتی و امریکی خوشنودی کے لئے نظربند کیا گیا ہے۔ حکومت ماضی میں بھی ان کیخلاف کسی قسم کا منفی مواد پیش نہیں کر سکی تھی۔

اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ کے ان دلائل پر فاضل عدالت نے سرکاری وکیل سے کہا کہ وہ چار اپریل کو حافظ محمد سعید کے وکیل کی طرف سے اٹھائے گئے سوالات کا جواب دیںاور کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔ اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ نے اپنے دلائل مکمل کر لئے ہیں۔کیس کی سماعت کے موقع پرجماعةالدعوة سیاسی امور کے سربراہ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی،محمد یحییٰ مجاہد، حافظ طلحہ سعید، ابوالہاشم ربانی، سید عبدالوحید شاہ و دیگر سمیت وکلاء، سول سوسائٹی اور دیگرشعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیر تعداد موجود تھی۔

یاد رہے کہ لاہور ہائی کورٹ میں حافظ محمد سعید سمیت پانچ رہنمائوںجن میں پروفیسر ظفر اقبال، مفتی عبدالرحمن عابد، عبداللہ عبید اور قاضی کاشف نیازشامل ہیں‘ کی طرف سے اپنی نظربندی کو چیلنج کیا گیا ہے۔