حکمران 295سی کے خلا ف سازشوںمیں مصروف ہیں اور عالمی اسٹیبلشمنٹ کے مہرے اس قانون کو ختم کردینا چاہتے ہیں‘سراج الحق

اگرحکومت نے توہین رسالتﷺکی سزاموت کے قانون میںترمیم کرنے کی جرأت کی تو وہ حکمرانوں کے اقتدار کا آخری دن ہوگا، کررپشن کے خلاف سپریم کورٹ اور سود کے خلاف فیڈرل شریعت کور ٹ میں جدوجہد کررہے ہیں،کرپشن کے خلاف سپریم کورٹ سے ایسے فیصلے کے منتظر ہیں جس سے کرپٹ اشرافیہ کے ہاتھوں میں ہتھکڑی اورانھیں سلاخوں کے پیچھے دھکیلنے کی راہ ہموار ہوسکے‘امیر جماعت اسلامی

پیر 27 مارچ 2017 21:44

حکمران 295سی کے خلا ف سازشوںمیں مصروف ہیں اور عالمی اسٹیبلشمنٹ کے مہرے ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مارچ2017ء) امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹرسر اج الحق نے کہاکہ حکمران عالمی سامراج کے اشاروں پر 295سی کے خلا ف سازشوںمیں مصروف ہیں اور عالمی اسٹیبلشمنٹ کے مہرے اس قانون کو ختم کردینا چاہتے ہیں مگر ہم نے بھی تہیہ کیا ہے کہ 295سی کو بچانے کیلئے آخری حد تک جائیں گے اگرحکومت نے توہین رسالتﷺکی سزاموت کے قانون میںترمیم کرنے کی جرأت کی تو وہ حکمرانوں کے اقتدار کا آخری دن ہوگا۔

ناموس رسالت ﷺکے تحفظ کیلئے ہر مسلمان اپنی جان قربان کرنا اپنے لئے باعث فخراور نجات کا ذریعہ سمجھتا ہے ، ہم کرپشن کے خلاف سپریم کورٹ اور سود کے خلاف فیڈرل شریعت کور ٹ میں جدوجہد کررہے ہیں،کرپشن کے خلاف سپریم کورٹ سے ایسے فیصلے کے منتظر ہیں جس سے کرپٹ اشرافیہ کے ہاتھوں میں ہتھکڑی اورانھیں سلاخوں کے پیچھے دھکیلنے کی راہ ہموار ہوسکے،حکومت بتائے کہ تعلیم کیلئے مختص 2.45فیصدبجٹ میں مدارس کے 31لاکھ طلبہ کیلئے کتنا حصہ ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہارانہوںنے جامعہ حدیقة العلوم المرکزاسلامی پشاور میں منعقد ہ تقریب ختم بخاری وتقسیم اسناد سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوامشتاق احمد خان ،صدرجمعیت اتحاد العلماء خیبرپختونخوامولانا عبدالاکبرچترالی ودیگرعلمائے کرام نے بھی خطاب کیا ۔تقریب کے اختتام پر امیرجماعت اسلامی نے فارغ التحصیل طلبہ میں اسناد بھی تقسیم کیں۔

سینیٹرسرا ج الحق نے کہا کہ طلبہ کومعاشرے میں رسم ورواج ،شیطان اور دجالی چیلنجزکا سامناہے۔ ایسے حالات میں ان کی ذمہ داریاں بڑھ جاتی ہیں ،پاکستان کے قیام میں علماء کرام اور دینی مدارس کا بہت اہم کردارہے۔23مارچ 1940ء کو قرارداد پاکستان پیش کرنے والے مولوی فضل حق آکسفورڈ یونیورسٹی کے ڈگری ہولڈرنہیں تھے۔ اسی طرح قائداعظم کے کہنے پر پاکستان کا سبزہلالی پرچم لہرانے والے بھی ایک عالم دین شبیراحمدعثمانی تھے۔

انھوں نے کہاکہ جماعت اسلامی کی حکومت قائم ہوئی تو ہم سیکورٹی اور دفاع کے بعد سب سے زیادہ بجٹ تعلیم کے لئے مختص کریں گے اساتذہ کوعزت وتوقیر اور ہرپاکستانی بچے کومفت تعلیم دیں گے ،ہمارے پاس ملک میں تعلیمی انقلاب کیلئے مکمل ایجنڈاہے ۔ہم یونیورسٹیزاورمدارس کا نصاب تعلیم اس اندازمیں بنائیں گے کہ مدرسے سے فارغ التحصیل طلبہ کویونیورسٹی اور یونیورسٹی سے فارغ التحصیل طلبہ کو مدرسے کی تعلیم کی ضرورت محسوس نہ ہو ۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت 16لاکھ طالبات مدارس کے ذریعے تعلیم حاصل کررہی ہیں،موجود ہ حکمران ملک میں تعلیم کو اس لئے نظر انداز کررہے ہیں کہ ان کے بچے لند ن اوربیرون ممالک میں زیرتعلیم ہیں۔سینیٹرسراج الحق نے کہاکہ اس خطے کوچرچل نے فتح کرنے کی کوشش کی تواسے عبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑا لیکن کرپٹ اشرافیہ نے اس وقت بھی غلامی کوترجیح دیتے ہوئے اس کااستقبال کیا تھا ۔

امریکہ او رعالمی استعمارکوہمارے ایٹم بم اور جہازوں سے زیاد ہ قرآن کی تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ سے اس لیے خطرہ ہے کہ یہ کرپٹ خوانین اورجاگیرداروں کی طرف بکنے اور جھکنے والے نہیں ہوتے ۔انھوں نے کہاکہ مغرب کا خاندانی نظام تباہ ہوچکاباپ کا بیٹے سے کوئی تعلق نہیںہم پاکستان میں ایسے طاغوتی نظام کی بجائے اسلامی نظام کا قیام چاہتے ہیں۔

خلافت راشدہ کے نظام کے قیام کیلئے علماء کرام ہماراساتھ دیں ۔انھوں نے کہاکہ اسلامی پاکستان میں بنگلوں اور محلات کی بجائے مساجد کوفلاحی مراکزبنائیں گے ،عوام کولاکھوں روپے خرچ کرکے عدالتوں کے ذریعے انصاف کیلئے بھاگنے کی بجائے مساجد اوراسلامی مراکزسے انصاف ملے گا۔ مدینہ کی اسلامی ریاست ہمارے لئے نمونہ ہے ۔انھوں نے کہاکہ 28مارچ کو مرکزی ذمہ دارن کا اہم اجلاس طلب کیا ہے جس میں موجود ہ سیاسی صورتحال ،سوداورکرپشن کے خلاف جاری تحریک کے سلسلے میںآئندہ کالائحہ عمل طے کیا جائے گا۔