دہشتگردی کو آخری سانسوں تک پہنچا کر دم لیں گے، سی پیک کے فائدے پورے ملک میں پہنچ رہے ہیں ، پاکستان کا نقشہ تبدیل ہو رہا ہے ، آئندہ پاکستان کا شمار ترقی یافتہ ملکوں میں ہوگا ،وہ دن دور نہیں جب پاکستان میں جگہ جگہ یونیورسٹیاں ،کالج بنیں گے،2013تک پاکستان کا برا حال تھا ، ہر طرف بے چینی اضطراب تھا ، کہیں سکون نہیں ملتا ، سابق حکمرانوں سے پوچھنا چاہیے کہ آپ نے پاکستان کا یہ حال کیوں کیا ،عوام پوچھیں کہ وہ کس بات کا ووٹ مانگتے ہیں ،ایک طرف چین کی سرحد اور اور ایک طرف گوادر ہے ،ہر طرف سڑکیں ہی سڑکیں بن رہی ہیں ،موٹر وے کراچی سے حیدرآباد پہنچ رہی ہے،لوگ فجر کی نماز حیدر آباد اور عشاء کی نماز پشاور میں پڑھیں گے،نوازشریف جو بات کرتا ہے وہ پورا کرتا ہے، حیدر آباد میں اچھے ہسپتال کا بنیں گے ،کراچی میں جگہ جگہ کوڑے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں

وزیراعظم نوازشریف کا حیدرآباد میں مسلم لیگ (ن) کے ورکرز کنونشن سے خطاب

پیر 27 مارچ 2017 20:00

دہشتگردی کو آخری سانسوں تک پہنچا کر دم لیں گے، سی پیک کے فائدے پورے ..
حیدر آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 مارچ2017ء) وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان کے اندر دہشت گردی کو ختم کردیا ہے ، ہمارا عزم پختہ ہے ، دہشتگردی کو آخری سانسوں تک پہنچا کر دم لیں گے، سی پیک کے فائدے پورے ملک میں پہنچ رہے ہیں ، پاکستان کا نقشہ تبدیل ہو رہا ہے ، آئندہ پاکستان کا شمار ترقی یافتہ ملکوں میں ہوگا ،وہ دن دور نہیں جب پاکستان میں جگہ جگہ یونیورسٹیاں ،کالج بنیں گے،2013تک پاکستان کا برا حال تھا ، ہر طرف بے چینی اضطراب تھا ، کہیں سکون نہیں ملتا ، سابق حکمرانوں سے پوچھنا چاہیے کہ آپ نے پاکستان کا یہ حال کیوں کیا ،عوام پوچھیں کہ وہ کس بات کا ووٹ مانگتے ہیں ،ایک طرف چین کی سرحد اور اور ایک طرف گوادر ہے ،ہر طرف سڑکیں ہی سڑکیں بن رہی ہیں ،موٹر وے کراچی سے حیدرآباد پہنچ رہی ہے،لوگ فجر کی نماز حیدر آباد اور عشاء کی نماز پشاور میں پڑھیں گے،نوازشریف جو بات کرتا ہے وہ پورا کرتا ہے، حیدر آباد میں اچھے ہسپتال کا بنیں گے ،کراچی میں جگہ جگہ کوڑے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں ۔

(جاری ہے)

وہ پیر کو حیدرآباد میں مسلم لیگ (ن) کے ورکرز کنونشن سے خطاب کررہے تھے ۔ وزیراعظم نے حیدرآباد کیلئے یونیورسٹی کے قیام کا اعلان ، شہر کی ترقی کیلئے 50کروڑ روپے فنڈ،ہیلتھ کارڈ کے اجراء اورحیدرآباد ایئرپورٹ کو بین الاقوامی بنانے کا اعلان بھی کیا ۔ وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ اس جوش وجذبے کی کیا تعریف کروں ، میرے پاس الفاظ نہیں ہیں ، کن الفاظ میں جوش وجذبہ کی تعریف کروں ، دل کی گہرائی سے آپ کو اپنا سلام پیش کرتا ہوں قبول کیجئے ، جب یہاں آرہے تھے تو راستے میں بہت سارے نوجوان اور بہنیں واپس جا رہی تھیں اور یہاں پر کافی لوگ تھے وہ آہستہ آہستہ واپس جا رہے تھے جگہ کی کمی کی وجہ سے انہیں واپس جانا پڑا ، میں ان سب سے معذرت کرتا ہوں ، میں دوبارہ آئوں ان سب سے ملوں گا ، جوش وجذبہ تبدیلی کا پیش خیمہ نظر آرہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جوش وجذبہ بلوچستان ، پنجاب ، خیبرپختونخوا میں بھی دیکھا ہے ، پاکستان تبدیل ہو رہا ہے ،کیا پاکستان بن رہا ہے ، 2013تک برا حال تھا ، ہر طرف بے چینی اضطراب تھا ، کہیں سکون نہیں ملتا ، ہم نے کمر باندھی مسائل کے خاتمے کیلئے ، ہم نے دہشت گردی کی کمر توڑ دی ہے ، کراچی دہشت گردی کا شکار تھا ، آج کراچی میں امن ہے ، لوگ کاروبار کر رہیہیں ، آج گھروں میں وہ ڈر نہیں ہے ، حیدر آباد میں بھی دہشت گردی کو ختم کردیا ہے ، پاکستان کے اندر دہشت گردی کو ختم کردیا ہے ، ہمارا عزم پختہ ہے ، ہم آخری سانسوں تک دہشت گردی کا خاتمہ کریں گے ۔

وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا کہ بلوچستان کے اندر بھی امن ہے ، ترقی کی طرف گامزن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے فائدے پورے ملک میں پہنچ رہے ہیں ، وہ دن دور نہیں جب پاکستان میں جگہ جگہ یونیورسٹیاں ،کالج بنیں گے ، حیدر آباد میں اچھے ہسپتال کا بنیں گے ، یہ موٹر وے پہلے کیوں نہیں بنا ، پہلے مشرف کی حکومت تھی پھر پیپلزپارٹی کی حکومت تھی ، اس زمانے موٹروے اور یونیورسٹی کیوں نہیں بنی ، ہیلتھ کارڈ کویں نہیں دیے گئے ،یہاں سڑکیں ٹوٹی ہوئی ہیں ، پینے کا پانی نہیں ہے ، کراچی میں جگہ جگہ کوڑے کرکٹ کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں ، میں بھی کراچی میں 4مہینے رہا ، میں وہاں پڑھتا تھا ، اس زمانے کے کراچی میں آج کے کرایچ میں زمین آسمان کا فرق ہے ، دنیا کراچی آتی تھی ، کیا وجہ ہوئی کہ کراچی میں لوگ آنے سے کترانے لگے ، آج دوبارہ لوگ آرہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ترقی کے مراحل مزید طے کریں گے ، کراچی ایک مرتبہ بہترین شہر بن جائے گا، کراچی پاکستان کی شہ رگ ہے ، کراچی پھلے پھولے گا تو پورا ملک ترقی کرے گا ، ہم نے 1991میں موٹر وے کا منصوبہ شروع کیا تھا ، پہلے پشاور سے اسلام آباد اور پھر لاہور تک موٹر وے بنائی ، 1999کے بعد ایک انچ بھی موٹر وے نہیں بنائی گئی ،یہ سوچنا تو درکنار سابق حکمرانوں نے پاکستان کو اندھیروں میں ڈبو دیا ، نہ مزدور چین سے سو سکتا ہے ، نہ کاروباری کاروبار کر سکتا ہے ، ملک ایسے تو نہیں چلتے ، بجلی بالکل ناپید ہوگئی ۔

نوازشریف نے کہا کہ ہم اقدامات نہ کرتے تو معاشی اور اقتصادی طور پر پاکستان کا برا حال ہوجاتا، ان حکمرانوں سے یہ پوچھنا چاہیے کہ آپ نے پاکستان کا یہ حال کیوں کیا ، ووٹ مانگنے آتے ہیں تو آپ کو پوچھنا چاہیے کہ کس بات کا ووٹ مانگتے ہوئے ، کیا کیا ہے کہ تم نے ہمارے لئے ، اس کے بعد آپ کو ووٹ کا فیصلہ کرنا چاہیے ۔وزیراعظم نے کہا کہ 16,16گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کو ہم نے کم کردیا ہے ، موٹر وے آج کراچی سے حیدرآباد پہنچ رہی ہے اور پھر یہی6رویہ موٹروے سکھر ، ملتان اور پھر لاہور تک جائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کے لوگ بال بچوں سمیت ناشتہ حیدرآباد میں کریں گے ، دوپہر کی چائے لاہور میں پیئیں گے اور رات کا کھانا اسلام آباد میں کھائیں گے اور عشاء کی نماز پشاور میں پڑھیں گے ، لوگ فجر کی نماز حیدر آباد اور عشاء کی نماز پشاور میں پڑھیں گے ۔انہوں نے کہا کہ آج ایک طرف چائنہ بارڈر ہے اور ایک طرف گوادر ہر طرف سڑکیں ہی سڑکیں بن رہی ہیں ،پاکستان کا نقشہ تبدیل ہو رہا ہے ، آئندہ پاکستان کا شمار ترقی یافتہ ملکوں میں ہوگا ،نوازشریف جو بات کرتا ہے وہ پورا کرتا ہے ، آپ کو سوئی گیس بھی ملی گی ، ہیلتھ کارڈ پورے ملک میں پھیلایا جا رہا ہے ، حیدرآباد میں بھی ہیلتھ کارڈ فراہم کریں گے ، بہت جلد مریم نوازمیرے ساتھ آئیں گی اور ہیلتھ کارڈ لوگوں کے حوالے کریں گی ، لوگوں کو اپنے علاج کیلئے گھر بھیچنا پڑتے ہیں ، یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ لوگوں کی دیکھ بھال کی جائے ، حیدرآباد ایئرپورٹ کو بین الاقوامی ایئرپورٹ بنانے کا فیصلہ کیا ہے ، حیدرآباد میں یونیورسٹی کا سنگ بنیاد بہت جلد رکھ دیا جائے گا جس کیلئے فوری طور پر 100 کروڑ دینے کا اعلان کرتا ہوں ۔

( ن م)