یونیورسٹی ٹائون پشاور میں 27سڑکوںا ورفٹ پاتھوں کی تعمیر و کشادگی پر 150ملین روپے خر چ کئے جارہے ہیں،،عنایت الله

صوبائی حکومت پشاور شہرکی خوبصورتی و صفائی، سڑکوں کی بحالی و بہتری اور لوگوں کو پینے کے صافی پانی کی فراہمی کو اولین ترجیح دے رہی ہے اور اس سلسلے میں یونیورسٹی ٹائون پشاور میں 27سڑکوںا ورفٹ پاتھوں کی تعمیر و کشادگی پر 150ملین روپے خر چ کئے جارہے ہیں جس سے نہ صرف ٹریفک جام کا مسئلہ حل ہو جائے گا بلکہ لوگوں کو دیگر شہری سہولیات بھی میسر آئیں گی ،،سینئروزیرخیبرپختونخوا

پیر 27 مارچ 2017 19:34

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مارچ2017ء) خیبر پختونخوا کے سینئر وزیر بلدیات و دیہی ترقی عنایت الله نے کہا ہے کہ مخلوط صوبائی حکومت پشاور شہرکی خوبصورتی و صفائی، سڑکوں کی بحالی و بہتری اور لوگوں کو پینے کے صافی پانی کی فراہمی کو اولین ترجیح دے رہی ہے اور اس سلسلے میں یونیورسٹی ٹائون پشاور میں 27سڑکوںا ورفٹ پاتھوں کی تعمیر و کشادگی پر 150ملین روپے خر چ کئے جارہے ہیں جس سے نہ صرف ٹریفک جام کا مسئلہ حل ہو جائے گا بلکہ لوگوں کو دیگر شہری سہولیات بھی میسر آئیں گی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے یونیورسٹی ٹائون پشاور میں میونسپل روڈز کی تعمیر و بہتری کے منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس کا باقاعدہ افتتاح وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کیا۔

(جاری ہے)

تقریب سے رکن صوبائی اسمبلی یاسین خلیل اور ڈائریکٹر جنرل پی ڈی اے نے بھی خطاب کیا۔ سینئر وزیر بلدیات نے کہا کہ حیات آباد میں گریٹر اقبال پارک لاہور کی طرز پر بین الاقوامی معیار کا جدیدپارک تعمیر کیا جائے گا جو کہ 154کنال اراضی پر محیط ہو گا جبکہ حیات آباد کے ہر سیکٹر میں مزید دو دو پارکس کی تعمیر اور بحالی کو بھی یقینی بنایا جا رہا ہے ۔

عنایت الله نے کہا کہ ریگی ماڈل ٹائوں میں بھی سڑکوں،پارکس، مساجد، مارکیٹ اور گرین بلٹس کی تعمیر کا کام تیزی سے جاری ہے جبکہ ریگی ماڈل ٹائون میں سوئی گیس کی فراہمی کیلئے 56کروڑ روپے جی ایم سوئی گیس کو جاری کئے جا چکے ہیںجس سے ریگی میں گیس کی فراہمی کا بڑا مسئلہ حل ہو جائے گا۔سینئر وزیر نے مزید کہا کہ رنگ روڈ کے مسنگ لنکس یعنی چارسدہ سے پجگی روڈ تک رنگ روڈ مکمل ہو چکا ہے جبکہ پجگی سے ورسک روڈ تک رنگ روڈ بھی جلد مکمل ہو جائے گا ۔

اسی طرح ورسک روڈ سے ناصر باغ تک رنگ روڈ سی پیک کے منصوبے میں شامل کیا گیا ہے جس پر جلد ہی کام شروع کیا جائے گا جبکہ زکوڑی فلائی اوور لیول ٹو پر بھی جلد ہی کام کا آغا زہو گا۔سینئر صوبائی وزیر بلدیات نے بعض اخبارات میں شائع اس خبر کی پر زور تردید کی کہ بلدیاتی اداروں کو صرف پچاس فیصد فنڈز ریلیز ہوں گے ۔انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اب تک بلدیاتی اداروں یعنی ضلع و تحصیل اور ویلج کونسلز کیلئے بجٹ کے 28ارب روپے مختص کئے کئے تھے جس میں تین اقساط یعنی 21ارب روپے جاری کئے جاچکے ہیں جبکہ چوتھی قسط بھی جلد ریلیز ہو گی اور اس سلسلے میں موجودہ مالی سال میں کوئی کمی یا کٹوتی نہیں کی جائے گی اور بلدیاتی اداروں کو پوری کی پوری رقم ملے گی جنہیں منتخب بلدیاتی نمائندے عوامی فلاحی بہبود کے ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کا بلدیاتی نظام دیگر صوبوں کی نسبت مثالی ہے اور صوبہ بھر میں بلدیاتی نظام کی بحالی سے ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو چکا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مخلو ط حکومت نے بلدیاتی نظام میں چیک اینڈ بیلنس کا نظام کا متعارف کرایا ہے جو عوامی امنگوں پر پورا ترے گا۔

متعلقہ عنوان :