او آئی سی کے آزاد/ غیر جانبدارمستقل انسانی حقوق کمیشن کے وفدکی وزیر برائے کشمیر چوہدری برجیس طاہر سے ملاقات

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے بدترین انسانی حقوق کی خلاف ورزی سے متعلق بات چیت مسئلہ کشمیر تقیسم ہند کا نامکمل ایجنڈا ، مقبوضہ کشمیر کے عوام1947 ء سے بھارت کی جانب سے بدترین مظالم کا سامنا کر رہے ہیں، چوہدری برجیس طاہر مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاںر وکنے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے، او آئی سی وفد

پیر 27 مارچ 2017 19:33

او آئی سی کے آزاد/ غیر جانبدارمستقل انسانی حقوق کمیشن کے وفدکی وزیر ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مارچ2017ء) اسلامی ممالک تنظیم ( او آئی سی) کے آزاد/ غیر جانبدارمستقل انسانی حقوق کمیشن کے ایک وفدنے آج اسلام آباد میںوفاقی وزیر برائے اُمور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمدبرجیس طاہر سے ملاقات کی ۔ ملاقات میں خطے کی مجموعی سیکیورٹی صورت حال بلخصوص مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے بدترین انسانی حقوق کی خلاف ورزی سے متعلق بات چیت کی گئی ۔

ملاقات میں وفاقی وزیر نے اظہار خیالات کرتے ہوئے کہا کہ او آئی سی کی جانب سے ایک آزاد مستقل انسانی حقوق کمیشن کا قیام بنیادی انسانی حقوق سے متعلق او آئی سی کی گہری وابستگی کا اظہار کرتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر تقیسم ہند کا نامکمل ایجنڈا ہے اور مقبوضہ کشمیر کے معصوم عوام1947 ء سے بھارت کی جانب سے بدترین مظالم کا سامنا کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کی ڈیمو گرافی تبدیل کرنے کے لیے بدترین تشدد اوردرجن سے زائد کالے قوانین کا سہارا لے رہا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے ۔انہوںنے کہا کہ کشمیری نوجوان برہان وانی کی شہادت کے بعد بھارت کی جانب سے شروع کی جانے والی ظلم وتشدد کی نئی لہر میں دو سو سے زائد نہتے کشمیری شہید اور ہزاروںکی تعدادمیں شدیدزخمی ہو چکے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی سیکیورٹی فورسزز بڑی بے دردی سے نہتے مظاہرین پر پیلٹ گن کا استعمال کررہی ہیں بھارتی فوج نے پانچ سے بارہ سال تک کے بچوں کی آنکھوں کو بھی پیلٹ گن سے نشانہ بنایا ہے جس کی وجہ سے لاتعداد بچے زندگی بھر کی بنیائی سے محروم ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں خوراک اور ادوایات کی شدید کمی کر رکھی ہے اور سید علی گیلانی اور یاسین ملک سمیت تمام حریت لیڈر شپ زیر حراست یا نظر بند ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ بھارت کسی بھی غیر جابندارانسانی حقوق کے ادارے یا کمیشن کی مقبوضہ کشمیر تک رسائی سے انکاری ہے تاکہ مقبوضہ کشمیر میں بدترین انسانی حقوق کی پامالی سے متعلق دُنیا کوگمراہ رکھا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود مقبوضہ کشمیر کے بہادر عوام اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں میں دیے گئے اپنے استصواب رائے کے حق کے لیے بھارتی قابض فوج کے خلاف پرامن جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔

غیر جانبدارآزاد مستقل انسانی حقوق انسانی کمیشن کے وفد نے بھارت کی جانب سے پیلٹ گن کے استعمال کی صورت میں بدترین انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ وفدنے مقبوضہ کشمیر میں خواتین کی عصمت دری اور تقریبا چھ ہزار نامعلوم قبروں کی موجودگی پر بھی اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ وفد نے بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی سے متعلق جانچنے کے لیے مقبوضہ کشمیر تک رسائی کے لیے بھارت سے درخواست کی گئی ہے جس کا ابھی تک بھارت نے کوئی جوا ب نہیں دیا۔

وفدنے کہا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاںر وکنے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ کشمیر کے عوام کو او آئی سی سے بڑی توقعات وابستہ ہیں اور او آئی سی سے اُمید رکھتے ہیں کہ یہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کے خلاف مضبوط آواز آٹھائے گی اور بین الاقوامی برادری پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مطابق جموں وکشمیر کے لوگوں سے کیے گئے وعدے پورے کرنے کے لیے زور ڈالے گی۔

متعلقہ عنوان :