دہشت گردی اور فرقہ وارانہ تشدد کے خلاف پاکستان علماء کونسل کی جدوجہد جاری رہے گی ‘طاہر محمود اشرفی

دوسری عالمی پیغام اسلام کانفرنس انتہاء پسندی ، دہشت گردی اور فرقہ وارانہ تشدد کے خاتمے کیلئے فکری اتحاد کیلئے اہم قدم ہو گی قومی بیانیہ کے سلسلہ میں وفاقی مشیر برائے قومی سلامتی جنرل ناصر جنجوعہ کے ساتھ علماء اور مذہبی جماعتوں کے رابطے موجود ہیں اور پاکستان علماء کونسل 12اپریل کو قومی بیانیہ کا عملی تصور پیش کرے گی‘چیئرمین پاکستان علماء کونسل

پیر 27 مارچ 2017 19:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مارچ2017ء) انتہاء پسندی ، دہشت گردی اور فرقہ وارانہ تشدد کے خلاف پاکستان علماء کونسل کی جدوجہد جاری رہے گی ، 12اپریل کو کنونشن سنٹر اسلام آباد میں دوسری عالمی پیغام اسلام کانفرنس ہو گی ، کانفرنس میں عالم اسلام کی مقتدر شخصیات ،پاکستان کے سیاسی اورمذہبی قائدین شریک ہوں گے ۔ یہ بات پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے جامع مسجد معاذ بن جبل ؓ میں مولانا عبد الحمید صابری ،مولانا نعمان حاشر، مولانا طاہر عقیل ، مولانا قاری ممتاز احمد ، مولانا عبد الصبور ، مولانا شہزاد احمد ، مولانا حفیظ الرحمن بالا کوٹی اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل نے توہین ناموس رسالت ؐ کے مسئلہ کے حل کیلئے آئی ٹی ماہرین سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔

(جاری ہے)

وزیر داخلہ کی طرف سے اسلامی ممالک کے سفراء سے رابطہ درست قدم ہے لیکن سوشل میڈیا سے توہین آمیز مواد ہٹانے کیلئے عملی اقدامات کیے جائیں اور فیس بک ، ٹیوٹر اور سوشل میڈیا کی دیگر عالمی سائیٹس کے ذمہ داران سے رابطہ کر کے مستقل بنیادوں پر معاہدے کیے جائیں۔

حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ دوسری عالمی پیغام اسلام کانفرنس انتہاء پسندی ، دہشت گردی اور فرقہ وارانہ تشدد کے خاتمے کیلئے فکری اتحاد کیلئے اہم قدم ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ قومی ، سیاسی و مذہبی قیادت کو آپریشن رد الفساد کی مکمل تائید و حمایت کرنی ہو گی ۔ قومی بیانیہ کے سلسلہ میں وفاقی مشیر برائے قومی سلامتی جنرل ناصر جنجوعہ کے ساتھ علماء اور مذہبی جماعتوں کے رابطے موجود ہیں اور پاکستان علماء کونسل 12اپریل کو قومی بیانیہ کا عملی تصور پیش کرے گی، اس سلسلہ میں 6 اپریل کو اسلام آباد مسجد الفتح میں اجلاس ہو گا جس میں قومی بیانیہ کو حتمی شکل دی جائے گی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت کو فوری طور پر آئی ایس آئی ، ایف آئی اے اور وزارت داخلہ کے تحت کمیٹی قائم کرنی چاہیے اور ایسا قانون وضع کرنا چاہیے جس میں تمام ملک کے ادارے سائبر کرائم کو روکنے کیلئے اپنا کردار ادا کر سکے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جنرل راحیل شریف کا عالمی اسلامی عسکری اتحاد کی افواج کا سربراہ بن کر جانا پاکستان اور عالم اسلام کیلئے ایک بہترین قدم ہے اور پاکستان علماء کونسل اس کی مکمل تائید کرتی ہے ۔ عالمی اسلامی عسکری اتحاد فرقہ بنیادوں پر نہیں بلکہ مسلم امہ کو دہشت گردی اور انتہاء پسندی سے بچانے کیلئے قائم کیا گیا ہے اور اس کی مخالفت انتہاء پسندوں اور دہشت گردوں کو تقویت دینے کے مترادف ہے ۔

متعلقہ عنوان :