لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے حوالے سے حکومت کے دعوے کھوکھلے ثابت ہوچکے،بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے حکومت سنجیدہ نظر نہیں ہے، آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی چیئرمین خواجہ سلیمان صدیقی کا بیان

پیر 27 مارچ 2017 17:31

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 مارچ2017ء) آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی چیئرمین خواجہ سلیمان صدیقی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بجلی کی بڑھتی ہوئی لوڈ شیڈنگ نے کاروبار نظام زندگی تباہ کرکے رکھ دیا ہے ، لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے حوالے سے حکومت کے دعوے کھوکھلے ثابت ہوچکے ہیں جوں جوں گرمی کی شدت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بھی اسی طرح بڑھتا چلا جارہا ہے اور کاروبار مراکز اس حوالے سے شدید متاثر ہورہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے اقتدار سنبھالتے وقت یہ دعوے کئے تھے کہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کو چھ ماہ میں ختم کردیا جائے گا لیکن اب چار سال ہونے کوہیں کہ لوڈ شیڈنگ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے اللے تللوں پر جنگلا بس سروس پر اربوں روپے اڑارہی ہے لیکن پوری قوم کا جو سب سے بڑا بجلی کی لو ڈ شیڈنگ ہے اسے ختم کرنے کیلئے حکومت سنجیدہ نظر نہیں آرہی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گرمی کے موسم میں تاجر برادری نہ صرف عوام الناس ، طالبعلم اور گھروں میں لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے اذیت پر مبنی ماحول پیدا ہوتا جاتا ہے لیکن حکومت وقت بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے حوالے سے کوئی خاطر خواہ ، حوصلہ افزا اقدامات اٹھانے میں ناکام ہوچکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر گرمی کے موسم میں لوڈ شیڈنگ کی یہی صورتحال رہی تو نہ صرف تاجر برادری اور عوام بھی سراپا احتجاج ہیں اور کاروبار بھی تباہی کی طرف بڑھے گا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ پوری قوم پر رحم کھائیں اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے مکمل خاتمے کیلئے اپنے اعلان کردہ وعدوں کو عملی شکل دیں ۔

متعلقہ عنوان :