موجودہ حکومت 2018ء کے آخر تک ملک میں بجلی کی مجموعی پیداوار کو 26000 میگا واٹ تک لے جائے گی، جب ہم نے حکومت سنبھالی تو ملک میں 18 سے 20 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہو رہی تھی جو اب 4 سے 6 گھنٹے رہ گئی ہے اور آنے والے دنوں میں اس کا دورانیہ مزید کم ہو جائیگا، بال ٹمپرنگ کرنیوالوں کیخلاف دھرنا ہم دیں گے اور وہاں صحت‘ تعلیم‘ موٹر ویز اور ڈیمز کے منصوبے شروع کرینگے، تعمیری سیاست کے ذریعے کے پی کے کے عوام کا مقدمہ اب (ن) لیگ لڑے گی، اپنی کارکردگی کی بنیاد پر اگلے الیکشن میں کلین سویپ کر کے سندھ اور کے پی کے میں بھی حکومت بنائیں گے

وزیر مملکت پانی و بجلی چوہدری عابد شیر علی کی بلو کی پاور پلانٹ کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو

پیر 27 مارچ 2017 17:20

موجودہ حکومت 2018ء کے آخر تک ملک میں بجلی کی مجموعی پیداوار کو 26000 میگا ..
لاہور۔27 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 مارچ2017ء) وزیر مملکت پانی و بجلی چوہدری عابد شیر علی نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت 2018ء کے آخر تک ملک میں بجلی کی مجموعی پیداوار کو 26000 میگا واٹ تک لے جائے گی،جب ہم نے حکومت سنبھالی تو ملک میں 18 سے 20 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہو رہی تھی جو کہ اب کم ہو کر 4 سے 6 گھنٹے رہ گئی ہے اور آنے والے وقت میں اس کا دورانیہ مزید کم ہو جائے گا، بال ٹمپرنگ کرنیوالوں کیخلاف دھرنا ہم دیں گے اور وہاں صحت‘ تعلیم‘ موٹر ویز اور ڈیمز کے منصوبے شروع کریں گے، تعمیری سیاست کے ذریعے کے پی کے کے عوام کا مقدمہ اب (ن) لیگ لڑے گی، اپنی کارکردگی کی بنیاد پر اگلے الیکشن میں کلین سویپ کرینگے اور سندھ اور کے پی کے میں بھی اپنی حکومت بنائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو 1223 میگا واٹ کمبائنڈ سائیکل پاور پلانٹ بلوکی کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت پانی و بجلی نے کہا کہ مارچ 2018ء تک ملک میں بجلی کی زیرو لوڈشیڈنگ ہو گی ماسوائے ان علاقوں کے جہاں صارفین بجلی چوری کرتے ہیں اور بل بھی ادا نہیں کرتے اور ان علاقوں میں بجلی کے لائن لاسز کے تناسب سے لوڈشیڈنگ کا دورانیہ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ جب پاکستان مسلم لیگ (ن) نے حکومت سنبھالی تو ملک میں بجلی کی مجموعی پیداوار 13000 میگا واٹ تھی جبکہ موجودہ حکومت اپنے پانچ سالہ دور حکومت کے اختتام پر 13000 میگا واٹ مزید بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کرچکی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 69 سالہ ملکی تاریخ میں بجلی کی مجموعی پیداوار 13500 میگاواٹ تھی جبکہ موجودہ حکومت 2018ء تک پانچ سالہ دور میں 13000 میگا واٹ بجلی مزید شامل کرنے جارہی ہے اور اب تک 3800 میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل کر چکی ہے، موجودہ حکومت توانائی کے بحران کو حل کرنے کیلئے کوشاں ہے اور بجلی کے منصوبوں کو کم وقت اور کم لاگت میں مکمل کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام( پی ایس ڈی پی) کے تحت بلوکی پاور پلانٹ اور 1320 میگا واٹ پاور پلانٹ حویلی بہادر شاہ جھنگ میں بنا رہی ہے جبکہ 1204 میگا واٹ پاور پلانٹ بھکی شیخوپورہ حکومت پنجاب اپنے فنڈ سے مکمل کر رہی ہے، حکومت نے ان 3 منصوبوں کی لاگت کی مد میں قوم کے 70 سے 80 ارب روپے بچائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوکی پاور پلانٹ جیسے منصوبے دنیا میں 40 ماہ کی مدت میں مکمل ہوتے ہیں اور اس منصوبہ سے بجلی کی فی یونٹ پیداوار 9.84 روپے کی بجائے صرف 4 روپے فی یونٹ کے حساب سے حاصل ہو سکے گی۔

انہوں نے کہا کہ سستی بجلی پیدا کرنے سے ملک میں بجلی کی اوسط قیمتوں میں کمی آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوکی پاور پلانٹ سے اس سال ستمبر میں 380 میگا واٹ بجلی پیداوار ہونا شروع ہو جائے گی جبکہ 2018ء کے آغاز میں یہ پلانٹ اپنی پوری استعداد سے چل رہا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم آئی پی پیز کو مستقل بنیادوں پرادائیگیاں کر رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں عابد شیر علی نے کہا کہ دیامیر بھاشا ڈیم کے منصوبہ پر کام اس سال کے آخر میں شروع ہو جائے گا اور اس سلسلہ میں زمین کی خریداری کا مرحلہ 90 فیصد تک مکمل ہو چکا ہے‘ مئی 2018ء تک نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ اپنی پوری استعداد سے چلے گا جبکہ پہلا ٹربائن اس سال کام شروع کر دے گا جس سے 250 میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ مخالفین حکومت کے ترقیاتی اور عوامی فلاحی منصوبوں اور بہترین کارکردگی سے خائف ہیں۔ شرجیل میمن کے حوالے سے ایک سوال پر وزیر مملکت نے کہا کہ اگر شرجیل میمن بے قصور ہیں تو انہیں اپنی وزارت سے دستبردار کیوں ہونا پڑا اور 3 سالہ خود ساختہ جلاوطنی میں کیوں رہنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ اب فلم کی سی ڈیز بیچنے والوں اور سینما کی ٹکٹیں بلیک میں فروخت کرنیوالوں کا ٹرائل ہو گا‘ ڈیموں میں پانی کی قلت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پی پی پی اس حوالے سے اب سندھ کارڈ کھیلنا چھوڑ دے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ڈیموں میں پانی کے اخراج کا کام ارسا کا ہے جس میں ہر منصوبے کی نمائندگی ہے اور ارسا صوبوں کی مشاورت اور ڈیمانڈ کے مطابق ڈیموں سے پانی کا اخراج کرتا ہے‘ اس سلسلہ میں ہم تمام ریکارڈ پیش کرنے کو تیار ہیں‘ بال ٹمپرنگ کرنیوالوں کیخلاف دھرنا ہم دیں گے اور وہاں صحت‘ تعلیم‘ موٹر ویز اور ڈیمز کے منصوبے شروع کریں گے اور تعمیری سیاست کے ذریعے کے پی کے کے عوام کا مقدمہ اب (ن) لیگ لڑے گی۔انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ اپنی کارکردگی کی بنیاد پر اگلے الیکشن میں کلین سویپ کریگی اور سندھ اور کے پی کے میں بھی اپنی حکومت بنائے گی۔ بعد ازاں انہوں پلانٹ کے مختلف حصوں کا جائزہ لیا۔