علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں ’’ارلی چائلڈ ایجوکیشن‘‘ کے موضوع پر قومی کانفرنس کا انعقاد

وفاقی حکومت بچوں کی ابتدائی تعلیم پر خصوصی توجہ دے رہی ہے،بہتر حکمت عملی کے باعث دہشت گردی میں نمایاں کمی، تعلیم، صحت، معاشی اور تونائی کے شعبوں میں بہت بہتری ریکارڈ کی گئی ہے، وزیر مملکت تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت انجینئر محمد بلیغ الرحمان کا کانفرنس سے خطاب

پیر 27 مارچ 2017 16:54

علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں ’’ارلی چائلڈ ایجوکیشن‘‘ کے موضوع ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 مارچ2017ء) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں ’’ارلی چائلڈ ایجوکیشن‘‘ کے موضوع پر قومی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس میں ملک کے چاروں صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے 300 سے زائد ماہرین تعلیم اور تمام اسٹیک ہولڈرز نے ’’قبل از سکول بچوں کی تعلیم و تربیت‘‘ کے لئے مشترکہ یکساں پالیسی کی تشکیل کا عہد کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ابتدائی 8 سال میں بچوں کی کردار سازی کی تشکیل ہو جاتی ہے جس سے ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی وابستہ ہوتی ہے، اس لئے ملک بھر میں بچوں پر کام کرنے والے تمام تعلیمی ادارے اور این جی اوز وزارت تعلیم کی فراہم کردہ رہنمائی اور لائحہ عمل کے مطابق بچوں کی ابتدائی تعلیم و تربیت کے لئے مشترکہ پالیسی کی تشکیل کے لئے کام کریں گے۔

(جاری ہے)

کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب میں وزیر مملکت برائے تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت انجینئر محمد بلیغ الرحمان نے کہاکہ وفاقی حکومت بچوں کی ابتدائی تعلیم پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ دو روزہ کانفرنس کے دوران نئی نسل کے بہتر مستقبل کو یقینی بنانے کے لئے ایک روڈ میپ تشکیل دیا جائے گا۔ اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی نے کہا کہ اوپن یونیورسٹی ارلی چائلڈ ایجوکیشن کے فروغ کے لئے پالیسی میکرز کوعلمی و تحقیقی مدد فراہم کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ اوپن یونیورسٹی ارلی چائلڈ ایجوکیشن کے معاملے میں حکومت کا مضبوط پارٹنر بننے کی خواہش رکھتی ہے۔ انجینئر محمد بلیغ الرحمان نے مزید کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی کے مطابق ہر سطح کے نصاب میں قبل از سکول بچوں کی دیکھ بھال اور تعلیم کے خصوصی باب شامل کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے 11 سکولوں میں مونٹیسوری کلاسز کا پائلٹ پراجیکٹ شروع کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ غذائیت اور کردار کی تعمیر کے لئے ابتدائی8۔ سال بہت اہم ہوتے ہیں اس لئے حکومت نے بچوں کی غذائیت اور ابتدائی تعلیم و تربیت کو قومی ترقی کے اہداف میں شامل کردیا ہے اور اس جانب کئی اقدامات کئے جارہے ہیں ،ْ قومی تعلیمی پالیسی میں پری اسکول کی تعلیم کو خصوصی اہمیت حاصل ہے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ گذشتہ تین سال میں اختیار کی گئی بہتر حکمت عملی کے نتیجے میں دہشت گردی میں نمایاں کمی، تعلیم، صحت، معاشی اور انرجی سیکٹر میں بہت بہتری ریکارڈ کی گئی ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی نے کہا کہ ارلی چائلڈ ایجوکیشن کے فروغ کے لئے اوپن یونیورسٹی پالیسی میکرز کو علمی اور تحقیقی مدد فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی مدد کے ذیل میں ارلی چائلڈ ایجوکیشن میں ڈپلومہ کورس اور 4 سالہ بی ایس پروگرام کے علاوہ سرٹیفیکیٹ سطح کے کورسز بھی پیش کئے جائیں گے جبکہ تحقیقی مدد کے سلسلے میں ارلی چائلڈ ایجوکیشن پر ریسرچ جرنل شائع کیا جا رہا ہے اور یونیورسٹی میں ہر سال باقاعدگی سے بچوں کی ابتدائی دیکھ بھال اور تعلیم و تربیت پر قومی کانفرنس بھی منعقد کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں وزارت تعلیم کے تعاون سے بچوں کی دیکھ بھال اور ابتدائی تعلیم و تربیت کا سینٹر بھی قائم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اوپن یونیورسٹی کا شمار اس وقت دنیا کی چار میگا یونیورسٹیوں میں ہوتا ہے اور میگا یونیورسٹی کی حیثیت سے ہم ملک بھر میں سماجی و معاشی طور پر نظر انداز شدہ طبقات کو قومی دھارے میں لانا اپنی قومی ذمہ داری سمجھتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ہم نے ملک بھر کی 96 جیلوں میں مقید افراد کو مفید شہری بنانے کے لئے مفت تعلیمی سلسلہ شروع کررکھا ہے اور پاکستان بھر کی جیلوں میں مقید افرار کو جیل کے اندر ہی مفت تعلیم حاصل کرنے کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔

ڈاکٹر شاہد صدیقی نے مزید کہا کہ پسماندہ علاقوں میں تعلیم سے محروم یا ڈراپ آئوٹ گرلز کو دوبارہ تعلیمی نیٹ میں لانے کے لئے یونیورسٹی انہیں مڈل سطح تک مفت تعلیم فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نابینا افراد کو تعلیمی نیٹ میں شامل کرنے کے لئے یونیورسٹی کی مرکزی اور 40 اہم شہروں میں قائم علاقائی دفاتر کی لائبریریوں میں ایکسسیبلٹی سینٹرز قائم کردئیے گئے ہیں۔ کانفرنس کی افتتاحی اجلاس سے وزارت تعلیم کے ایڈیشنل سیکریٹری عمران احمد، جوائنٹ ایجوکیشنل ایڈوائزر پروفیسر رفیق طاہر، بنگلہ دیش کے نامور ماہر تعلیم ڈاکٹر منظور حسین، ارلی چائلڈ ڈیویلپمنٹ نیٹ ورک آف پاکستان کے چئیرمین نصیرالدین ربانی نے بھی خطاب کیا۔