گزشتہ 2 سالوں سے راولپنڈی میں کوئی ماحولیاتی سروے نہیں ہو سکا

ای پی اے کے حکام نے سروے تجزیاتی لیبارٹریز کے قیام سے منسلک کر دیا ، رپورٹ

پیر 27 مارچ 2017 16:45

گزشتہ 2 سالوں سے راولپنڈی میں کوئی ماحولیاتی سروے نہیں ہو سکا
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مارچ2017ء) پنجاب کے تحفظ ماحولیات ایجنسی ( ای پی اے ) نے گزشتہ دو سالوں کے دوران راولپنڈی سٹی اور کینٹ ایریاز کا ماحولیاتی آلودگی کے حوالے سے سروے نہیں کیا ہے کیونکہ یہ انسداد ڈینگی مہم میں مصروف کار رہی ہے میڈیا رپورٹس کے مطابق راولپنڈی شہر کا ہوا، پانی اور شور کی آلودگی کا سروے گزشتہ دو سالوں سے نہیں ہو سکا ہے ۔

ای پی اے کے حکام نے سروے کو ضلع میں تجزیاتی لیبارٹری کے قیام سے منسلک کر دیا ہے ۔ بغیر کسی سروے کے ماحولیاتی اداروں شور اور فضائی آلودگی کی چیکنگ کے لئے اقدامات تجویز نہیں کر سکے گا ۔ فضائی اور شور کی آلودگی کا آخری سروے اس شہر میں 2014 میں کیا گیا تھا اور اس وقت میٹروبس پروجیکٹ کے لئے ماحولیاتی اثرات کی رپورٹ تیار کی جا رہی تھی ماحولیاتی تجزیاتی لیبارٹری پرکام 2010 میں شروع ہوا تھا تاہم ابھی مکمل نہیں ہوا ۔

(جاری ہے)

قانون کے تحت ای پی اے کو آلودگی کی سطح جاننے کے لئے مختلف علاقوں سے پانی کے نمونے اکٹھے کرنا ہوتے ہیں ۔ 2014 کے سروے مین راجہ بازار ، کمیٹی چوک ( مری روڈ ) اور پیرودھائی میں فضائی اور آبی آلودگی چیک کی گئی تھی اور شور اور فضائی آلودگی کی سطح قومی معیار سے اوپر تھی ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ای پی اے راولپنڈی کے ڈپٹی ڈائریکٹر شاہد حسن کا کہنا ہے کہ جیسے ہی تجزیاتی لیبارٹری مکمل ہوتی ہے اس کے بعد شہر کے علاقوں مین شور ، ہوا اور آبی آلودگی کا سروے کیا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے بڑے شہروں میں لیبارٹریز کے قیام پر کام شروع کر دیا ہے اور سٹاف کی بھرتی بھی جاری ہے ۔ مختلف شہروں میں لیبارٹری کے قیام کے بعد ای پی اے آبی ، فضائی اور شور کی آلودگی کو مانیٹر کرے گی اور ان کو ٹھیک کرنے کے لئے اقدامات کرے گی ۔ انہوں نے امید ظاہر کر کے اگلے ماہ تک سٹاف کی بھرتی مکمل ہو جائے گی اس کے بعد لیبارٹریز فعال ہو جائیں گی ۔