پبلک اکائونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں ارکان کے درمیان گنز کلب اسلام آباد کی لیز کے حوالے سے دلچسپ مکالمہ

پیر 27 مارچ 2017 16:07

پبلک اکائونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں ارکان کے درمیان گنز ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 مارچ2017ء) پبلک اکائونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں گنز کلب اسلام آباد کی لیز کے حوالے سے آڈٹ حکام کے ریمارکس پر پی ٹی آئی کے رکن ڈاکٹر عارف علوی اور کمیٹی کے کنوینر مشاہد حسین سید کے درمیان دلچسپ مکالمہ ہوا۔ اجلاس کے دوران آڈٹ حکام نے جب پی اے سی کو بتایا کہ سی ڈی اے کی زمین پر غیر قانونی طور پر گنز کلب اس وقت بنایا گیا، جب 2003ء میں سیف گیمز کے لئے صرف ایک مرتبہ استعمال کی گئی زمین پاکستان سپورٹس بورڈ کو دی گئی۔

اس پر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ سپورٹس بورڈ نے 44 ایکڑ پہلے اور 22 ایکڑ زمین بعد میں گنز کلب کو دی۔ ہمارے پاس غریب کے لئے پیسے نہیں ہیں اور امیروں کے لئے کلب بنا رہے ہیں۔ اپنا حق مانگیں اور امیروں کے غیر قانونی قبضہ سے زمین بچائیں، اس پر کمیٹی کے کنوینر مشاہد حسین سید نے کہا کہ کلب کو زمین لیز پر دیں اور کرایہ لیں، کلب بند نہ کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وہ خود 25 ہزار روپے دے کر کلب کے رکن بنے ہیں، ملک میں پہلے ہی کھیل اور تفریح کے لئے جگہ نہیں ہے اس لئے گنز کلب کو بند نہ کیا جائے۔

آڈٹ حکام نے پی اے سی کو بتایا کہ سی ڈی اے نے ٹھیکیدار کو خلاف ضابطہ 16 کروڑ 30 لاکھ کی ادائیگی کی۔ درحقیقت یہ ٹھیکیدار کی مالی طور پر امداد کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سی ڈی اے نے 2005ء میں سیکٹر D-12 کی تعمیر کے لئے 51 کروڑ کا ٹھیکہ دیا، کام رکنے پر سی ڈی اے نے 16 کروڑ 30 لاکھ ٹھیکیدار کے اکائونٹ میں ڈال دیئے۔ سی ڈی اے حکام نے پی اے سی کو بتایا کہ 34 لاکھ 70 ہزار کی ریکوری کرلی گئی ہے۔ پی اے سی نے سی ڈی اے کو ہدایت کی کہ باقی ریکوریاں بھی جلد از جلد یقینی بنائی جائیں۔

متعلقہ عنوان :