تعلیمی قابلیت پر پورا نہ اترنے والا کیسے نیب میں بھرتی ہوسکتا ہے،سپریم کورٹ

اہلیت نہ رکھنے والے افسران کو پنشن کے ساتھ ریٹائرمنٹ کا آپشن دیا جائے‘ ریٹائرمنٹ نہ لینے والوں کے متعلق حکم جاری کریں گے، جسٹس امیر ہانی مسلم کے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس

پیر 27 مارچ 2017 15:59

تعلیمی قابلیت پر پورا نہ اترنے والا کیسے نیب میں بھرتی ہوسکتا ہے،سپریم ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 مارچ2017ء) سپریم کورٹ میں نیب میں غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق کیس کی سماعت پر جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس میں کہا ہے کہ تعلیمی قابلیت پر پورا نہ اترنے والا کیسے نیب میں بھرتی ہوسکتا ہے‘ اہلیت نہ رکھنے والے افسران کو پنشن کے ساتھ ریٹائرمنٹ کا آپشن دیا جائے‘ ریٹائرمنٹ نہ لینے والوں کے متعلق حکم جاری کریں گے۔

پیر کو سپریم کورٹ میں نیب میں غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا کہ تعلیمی قابلیت پر پورا نہ اترنے والا کیسے نیب میں بھرتی ہوسکتا ہے۔ نیب کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ جن لوگوں کی بھرتیاں ہوئی ہیں ان کے خلاف 629 کیسز ہیں۔ سیکرٹری اسٹیبلٹمنٹ کی رپورٹ سے متفق ہیں۔

(جاری ہے)

48 کیسز کو ڈی نوٹیفائی کردیا جائے۔

جسٹس امیر ہانی مسلم نے استفسار کیا کہ عالیہ رشید ڈی جی نیب کیسے تعینات ہوئیں۔ عالیہ رشید کے وکیل نے کہا کہ عالیہ رشید کو منتخب وزیراعظم ظفر الله جمالی نے تعینات کیا۔ وکیل ایس اے رحمن نے کہا کہ عالیہ رشید کو وزیراعظم کی ہدایات پر تعینات کیا گیا۔ عالیہ رشید کو سپورٹس کی بنیاد پر تعینات کیا گیا۔ جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا کہ وزیراعظم نے کس قانون کے تحت تقرری کی ہدایات دیں۔ کیا آپ نیب میں ٹینس کھلوانا چاہتے ہیں۔ کیا وزیراعظم کو ہدایات جاری کرتے وقت قانون کا علم نہیں تھا۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ کیا وزیراعظم تمام قوانین سے بالاتر ہیں

متعلقہ عنوان :