فیصد چینی ملبوسات صنعتوں کی پاکستان منتقلی متوقع

ملبوسات تیار و برآمد کرنے والی چینی صنعت میں مہنگی افرادی قوت کے باعث پاکستان کی معیشت کو سالانہ 20 تا 40 ارب ڈالر کا فائدہ ہو سکتا ہے ،ایکسپورٹر

پیر 27 مارچ 2017 13:34

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مارچ2017ء) ملبوسات تیار و برآمد کرنے والی چینی صنعت میں مہنگی افرادی قوت کے باعث پاکستان کی معیشت کو سالانہ 20 تا 40 ارب ڈالر کا فائدہ ہو سکتا ہے۔معروف صنعتکار اور تیار ملبوسات کے برآمدکنندہ ثاقب سعید نے کہا ہے کہ چین میں ملبوسات تیار کرنے والی صنعت کی افرادی قوت کے معاوضے میں ایک ڈالر فی گھنٹہ کی شرح سے ہونے والے اضافہ کے باعث چینی صنعتکاروں کو سخت مسائل کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان، بنگلہ دیش اور ویتنام میں چین کے مقابلہ میں ملبوسات تیار کرنے والی صنعتوں کی افرادی قوت کا معاوضہ تین گنا یعنی 0.3 ڈالر فی گھنٹہ تک کم ہونے کی وجہ سے چین کے برآمدکنندگان اور صنعتکار ان ممالک کی سستی افرادی قوت سے استفادہ کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔پاکستان میں سستی افرادی قوت کی دستیابی اور چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے (سی پیک)کے تحت ملبوسات تیار و برآمد کرنے والی 30 تا 50 فیصد صنعتوں کی پاکستان میں منتقلی متوقع ہے۔صنعتوں کی منتقلی سے بے روزگاری کے خاتمہ میں بھی نمایاں مدد ملے گی اور ملک میں تجارتی و صنعتی سرگرمیوں کا فروغ ہوگا۔

متعلقہ عنوان :