اقتصادی راہداری صرف نیٹ ورک نہیں ، ترقی کا روڈ میپ ہے، احسن اقبال

پیر 27 مارچ 2017 13:01

اقتصادی راہداری صرف نیٹ ورک نہیں ، ترقی کا روڈ میپ ہے، احسن اقبال
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 مارچ2017ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ اقتصادی راہداری صرف نیٹ ورک نہیں بلکہ ترقی کا روڈ میپ ہے‘ علاقائی روابط اور تعاون سے ہی ترقی کا حصول ممکن ہے‘ اقتصادی راہداری کے ذریعے معاشی اور علمی انقلاب آئے گا‘ آج پاکستان کو سرمایہ کاری کے لئے محفوظ ملک قرار دیا جارہا ہے‘ ہم سے پہلے 18گھنٹے لوڈشیڈنگ تھی آج 18 گھنٹے بجلی دستیاب ہے‘ تین سال میں دس ہزار میگا واٹ سے زیادہ بجلی نظام میں شامل کررہے ہیں‘ گوادر سے کوئٹہ کا سفر 48 سے کم ہو کر 8گھنٹے رہ گیا ہے‘ 2018 اقتصادی راہداری کے منصوبوں کی تکمیل کا سال ہے۔

پیر کو سی پیک سینٹر فار ایکسی لینسی کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ آج اقتصادی راہداری کا اہم ریسرچ سینٹر کا افتتاح ہوا ہے۔

(جاری ہے)

ریسرچ سینٹر سے پائیدار ترقی کو فروغ حاصل ہوگا۔ اقتصادی راہداری کے ذریعے معاشی اور علمی انقلاب آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کا معاشی ترقی میں اہم کردار ہے اکیسویں صدی ایشیاء اور چین کی ہے۔

علاقائی روابط اور تعاون سے ہی ترقی کا حصول ممکن ہے۔ اقتصادی راہداری صرف نیٹ ورک نہیں بلکہ ترقی کا روڈ میپ ہے۔ گوادر ‘ توانائی‘ بنیادی ڈھانچے اور صنعتی شعبے پر 46 ارب ڈالر خرچ کئے جارہے ہیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ 2013 میں پاکستان کو خطرناک ملک قرار دیا جارہا تھا آج پاکستان کو سرمایہ کاری کے لئے محفوظ ملک قرار دیا جارہا ہے ہم سے پہلے اٹھارہ گھنٹے لوڈشیڈنگ تھی آج اٹھارہ گھنٹے بجلی دستیاب ہے۔ 2018 اقتصادی راہداری کے منصوبوں کی تکمیل کا سال ہے۔ تین سال میں دس ہزار میگاواٹ سے زیادہ بجلی نظام میں شامل کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گوادر سے کوئٹہ کا سفر اڑتالیس سے کم ہو کر آٹھ گھنٹے رہ گیا ہے۔