آزاد کشمیر میں خوراک کے گودام میں 2ارب روپے کی گندم تباہ

گندم 2012ء سے تاحال گودام میں پڑی ہے وزیر اعظم نے عوام کوسستے آٹا کا اعلان تو کیا مگر اس پر عملدرآمد نہ ہوسکا

پیر 27 مارچ 2017 12:47

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مارچ2017ء) وزیر اعظم آزادکشمیر کی جانب سے اعلان کے باوجود خوراک کے گودام میں 2ارب روپے کی گندم تباہ‘ چوہوں نے اپنی خوراک بنانی شروع کردی ، گندم 2012ء سے تاحال گودام میں پڑی ہے وزیر اعظم نے عوام کوسستے آٹا کا اعلان تو کیا مگر اس پر عملدرآمد نہ ہوسکا ، محکمہ خوراک کی من مانیاں ، اعلان پر عملدرآمد کرنے کے بجائے لمبی نیند سو گئے جبکہ اس وقت دو ارب روپے سے زائد کی گندم گوداموں میں پڑی تباہ ہورہی ہے وہاں گندم کوچوہوں نے اپنی خوراک بنانا شروع کردیا ہے اگر فیلفور اس گندم کو استعمال میں نہ لایا تو اس سے اربوں روپے کا نقصان ہوسکتا ہے دوسری جانب آزادکشمیر کی عوام طویل عرصے سے گندم نہ ملنے کی وجہ سے ناقص مضر صحت آٹا استعمال کرنے پر مجبور ہیں وہ بھی مہنگے داموں پر عوام کو راولپنڈی سے ملنے والا آٹے کے استعمال کی وجہ سے سینکڑوں افراد مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوچکے ہیں جبکہ وزیر اعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان نے پانچ مرتبہ آزادکشمیر میں محکمہ خوراک کے اوپر سبسڈی دینے کا اعلان کیا مگر اس اعلان پر لینڈ افسران نے عمل درآمد نہ ہونے دیا جس کی وجہ سے محکمہ خوراک کے گودام راولپنڈی میں دو ارب روپے سے زائد کی گندم خراب ہورہی ہے جبکہ موسم گرما کی شروعات ہوگئی ہے اگر گندم چند ہفتوں میں نہ نکالی تو یہ گندم تباہ ہوسکتی ہے جبکہ دوسری جانب حکومت گزشتہ 7ماہ میں ہونے والے تمام اعلانات اور وعدو ں میں مکمل طور پر ناکام نظر آرہی ہے جس کی بڑی وجہ اس وقت تک وزیر اعظم کی جانب سے جتنے بھی اعلانات کئے گئے ہیں وہ محکمہ جات میں آج تک پورے نہیں کرسکے یا تو وزیر اعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان کے احکامات میں اثر نہیں ہے یا پھر وہ عوام کو لولی پاپ دے رہے ہیں جو کہ سوالیہ نشان ہے ۔