حریت قیادت کی سیاسی،سماجی و مذہبی سرگرمیوں پر پابندی جمہوریت کے مٴْنہ پر ایک طمانچہ ہے‘خواجہ سیف ا لدین

جموںو کشمیر کو ایک پولیس سٹیٹ میں تبدیل کردیا گیا ہے جہاں لوگوں کے شہری ، جمہوری اور تمام دیگر حقوق سلب کئے گئے ہیں

پیر 27 مارچ 2017 12:47

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مارچ2017ء) وائس چیئرمین جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ خواجہ سیف الدین نے نام نہاد ضمنی انتخابات سے قبل قابض فورسز کی طرف سے وادی کے طول و عرض میں گرفتاریوں کا نیا سلسلہ شروع کرنے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔خواجہ سیف الدین نے اپنے بیان میں حریت پسند رہنمائوں اور کارکنوں کی سرگرمیوں پرپابندیاں عائد کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حریت قیادت کی سیاسی،سماجی و مذہبی سرگرمیوں پر پابندی جمہوریت کے مٴْنہ پر ایک طمانچہ ہے۔

انہوں نے کہاکہ جموںو کشمیر کو ایک پولیس سٹیٹ میں تبدیل کردیا گیا ہے جہاں لوگوں کے شہری ، جمہوری اور تمام دیگر حقوق سلب کئے گئے ہیں۔ لوگوں کے جذبات کی ترجمانی کرنے والے آزادی پسند رہنمائوںکو اٴْنکے گھروں تک محدود کردیاگیا ہے یا پھر تھانوں اور جیلوں میں نظربند کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بندوقوں کے سائے میں ہونے والے نام نہادانتخابات کی اہمیت اور افادیت پہلے ہی ختم ہوکر رہ گئی ہے اوربھارت مظالم کے نت نئے حربے آزما کر کشمیریوںکی آواز دبانا چاہتا ہے۔

خواجہ سیف الدین نے کہا کہ کشمیری عوام کی آواز کودبانے اور ان کے جذبہ آزادی کو ختم کرنے کے لیے فورسز اہلکاروں کا استعمال ثابت کرتاہے کہ کٹھ پتلی حکمران نئی دلی کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں جن کا واحد مقصد کشمیریوں کی تحریک آزادی کو ہر صورت میںختم کرنا ہے۔انہوںنے بھارت کو خبردارکیاکہ وہ مظالم ڈھاکر جموں وکشمیر میں قبرستان کی خاموشی تو قائم کر سکتا ہے لیکن تنازعہ کشمیرکو بزور طاقت حل نہیں کرسکتا۔

انہوں نے کہا کہ نئی دلی کو یہ حقیقت سمجھ لینی چاہئے کہ اس غیر منطقی طرز عمل سے کشمیریوں کا جذبہ آزادی ختم نہیں کیاسکتا ہے انھوں نے کہا کہ آزادی کے بیس کیمپ میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے یو ٹرن لیتے ہوئے گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کی حمایت کرکے شہداء کے ساتھ غداری ! کی ہے جس کو لبریشن فرنٹ پہلے ہی مسترد کرچکی ہے اور مزید بھی اس کی مخالفت کرتی ہے (ن) لیگ گلگت بلتستان کو صوبہ بنا کر کشمیریوں کے زخموں پر نمک نہ چھڑکے نہیں تو اس کے نتائج منفی ہونگے اور پورے آزادکشمیر سمیت دنیا بھر میں شدید احتجاجی تحریک چلائیں گے ۔

متعلقہ عنوان :