روس میں کرپشن کے خلاف مظاہرے،اپوزیشن لیڈرسمیت 900افرادگرفتار

احتجاجی مظاہروں میں وزیراعظم اورصدر پوتن کے خلاف احتجاجی نعرے،مظاہرین کی گرفتاریوں پر امریکہ کی تنقید

پیر 27 مارچ 2017 11:46

روس میں کرپشن کے خلاف مظاہرے،اپوزیشن لیڈرسمیت 900افرادگرفتار
واشنگٹن/ماسکو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مارچ2017ء) روس میں کرپشن کے خلاف ہزاروں افرادسڑکوں پر نکل آئے،جبکہ پولیس نے کریک ڈائون کرتے ہوئے ملک بھر سے 900افرادکو گرفتارکرلیا،روس کے دارالحکومت ماسکو میں حزب اختلاف کے رہنما الیکسی نوالنی کو غبن اور بدعنوانی کے خلاف احتجاجی مظاہرے کے دوران گرفتار کر لیا گیا جنھوں نے ماسکو میں بدعنوانی کے خلاف اس مظاہرے کا انعقاد کیا تھا۔

ادھرامریکہ نے روس میں بدعنوانی کے خلاف مظاہرے میں شرکت کرنے والے سینکڑوں مظاہرین کی گرفتاریوں کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق روس کے دارالحکومت ماسکو میں حزب اختلاف کے رہنما الیکسی نوالنی کو غبن اور بدعنوانی کے خلاف احتجاجی مظاہرے کے دوران گرفتار کر لیا گیا جنھوں نے ماسکو میں بدعنوانی کے خلاف اس مظاہرے کا انعقاد کیا تھا۔

(جاری ہے)

برسوں میں ہونے والے اس بڑے مظاہرے میں شرکت کرنے والے وزیر اعظم دمتری میدویدیف کے استعفے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ وزیر اعظم پر الزام ہے کہ انھوں نے اپنے عہدے کا ناجائز فائدہ اٹھایا ہے۔الیکسی نوالنی کے علاوہ کم از کم ملک بھر سے 900 مظاہرین کو حراست میں لیا گیا ہے جبکہ ملک میں زیادہ تر مظاہرے غیرقانونی تھے کیونکہ حکام سے ان کی پیشگی اجازت حاصل نہیں کی گئی تھی۔

احتجاجی مظاہروں میں صدر پوتن کے خلاف بھی احتجاجی نعرے لگائے گئے۔ روس میں سال 2011/2012 کے بعد حکومت مخالف سب سے بڑے احتجاجی مظاہرے تھے۔ادھر امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے کہا کہ پر امن مظاہرین اور انسانی حقوق کے مبصرین کی گرفتاریاں جمہوری اقدار کی کھلی توہین ہیں۔ترجمان نے روسی حکومت سے ان کی رہائی کی اپیل کی۔انھوں نے مزید کہا کہ واشنگٹن کو صدر پوتن کے شدید ناقد الیکسی نوالنی کی گرفتاری کی خبر سن کر بہت دکھ ہوا ہے۔