پورے بھارت میں کہیں پر بابری مسجد تعمیر نہیں ہونی چاہئے، انتہا پسند جماعت وشواہندو پریشدکی ہرزہ سرائی

بابری مسجد کی جگہ مندر بنانے کا واحد راستہ پارلیمنٹ میں قانون سازی ہے ،مسلمانوں کی دوسری شادی پر بھی بھارت میں پابندی ہونی چاہئے ،4شادیوں سے مسلمانوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے ،حکومت فوری پابندی لگائے وشواہندو پریشد کے صدر پروین توگڑیا کا جلسے سے خطاب میں واویلا

اتوار 26 مارچ 2017 21:40

پورے بھارت میں کہیں پر بابری مسجد تعمیر نہیں ہونی چاہئے، انتہا پسند ..
احمدآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 مارچ2017ء) بھارت کی ہندو انتہا پسند جماعت وشواہندو پریشد کے صدر پروین توگڑیا نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ صرف اجودھیا ہی نہیں پورے بھارت میں کسی جگہ بھی مسلمان حکمران ظہیر الدین بابر کے نام پرکوئی مسجد تعمیر نہیں ہونی چاہئے،بابری مسجد کی جگہ مندر بنانے کا واحد راستہ پارلیمنٹ میں قانون سازی ہے ،مسلمانوں کی دوسری شادی پر بھی بھارت میں پابندی ہونی چاہئے ،4شادیوں سے مسلمانوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے ،حکومت فوری پابندی لگائے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق وشوہندو پریشد کے صدر پروین توگڑیا نے احمد آباد میں وی ایچ پی اور بجرنگ دل کے مشترکہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کان کھول کر سن لے، صرف اجودھیا ہی نہیں پورے بھارت میں کسی جگہ بھی مسلمان حکمران ظہیر الدین بابر کے نام پرکوئی مسجد تعمیر نہیں ہونی چاہئے، سردار پٹیل نے سومناتھ مندر کی تعمیر کے لئے مسلمانوں کی داڑھی نہیں پکڑی تھی اور نہ ہی کسی ٹوپی والے کو گلے لگایا تھا، اس وقت کی مرکزی حکومت کی رضامندی سے ڈنکے کی چوٹ پر مندر کی تعمیر ہوگئی تھی،اب بھی رام مندر کی تعمیر کے لئے مودی حکومت کو ایسا ہی کرنا چاہئے اور پارلیمنٹ میں قانون کے ذریعے مندر بناناہی واحد راستہ ہے، اگر ایسا نہیں ہوا تو پورے ہندوستان سے لوگ اجودھیا آ کر خود رام مندر تعمیر کریں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے اپنی تقریر میں مودی حکومت سے مطالبہ کیا کہ مسلمانوں کو 4شادیوں اور25بچے پیدا کرنے کی اجازت دینے سے بھارت میں مسلمانوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے ،ہندوں کے جمع کئے ہوئے ٹیکس مسلمانوں پر خرچ ہو رہے ہیں ،اس لئے مسلمانوں کی دوسری شادی اور 2سے زیادہ بچے پیدا کرنے پر بھی پابندی ہونی چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں دوبارہ سے ہندو پنڈتوں کو آباد کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :