کاٹھوڑ کے قریب نجی بلڈر اور پولیس کی گوٹھ عمر گبول پر چڑھائی ، دو افراد زخمی ، دس سے زائد مکانات منہدم

علاقہ مکین لاٹھیاں لیکر مزاحمت کیلئے گھروں سے باہر نکل آئے ، نجی بلڈر انتظامیہ صورتحال کو خراب دیکھ کر دو دن کا الٹی میٹم دیکر واپس چلے گئے

اتوار 26 مارچ 2017 21:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مارچ2017ء) کاٹھوڑ کے قریب نجی بلڈر اور پولیس کی گوٹھ عمر گبول پر چڑھائی ، دو افراد زخمی ، دس سے زائد مکانات منہدم ، علاقہ مکین لاٹھیاں لیکر مزاحمت کیلئے گھروں سے باہر نکل آئے ، نجی بلڈر انتظامیہ صورتحال کو خراب دیکھ کر دو دن کا الٹی میٹم دیکر واپس چلے گئے ۔ ہم بحریہ ٹاؤن سے بھی قبل کے آباد ہیں ، لیز کاغذات موجود ہونے کے بھی باوجود مکینوں کو بزور طاقت گوٹھ خالی کرانے کی کوششیں کی جارہی ہیں ، سیاسی سماجی اور انسانی حقوق کی تنظیمیں طاقتور بلڈر سے بچائیں : علاقہ معزز محمد زمان گبول کی صحافیوں سے گفتگو۔

لوگ خود اپنی زمینیں فروخت کر رہے ہیں ، بلڈر کا کوئی قصور نہیں ، مزاحمت اور احتجاج زمین کی قیمتیں بڑھانے کیلئے کیا جارہا ہے : منتخب نمائندے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق؛ سپر ہائی وے کاٹھوڑ کے قریب نجی بلڈر کا پولیس کے ہمراہ بھاری مشینری سمیت علاقے کے قدیمی گوٹھ حاجی عمر گبول پر علی الصبح اچانک چڑھائی کردی اور دیکھتے ہی دیکھتے علاقہ مکینوں کریم بخش گبول ، الہ دین گبول ، شاہنواز گبول ، جمیل گبول ، میر محمد کے گھروں سمیت دس سے زائد گھر منہدم کردیے ، اطلاع ملتے ہی سینکڑوں مکین ہاتھوں میں لاٹھیاں لیکر مزاحمت کیلئے گھروں سے باہر نکل آئے ، دوران مزاحمت گل حسن اور جمال گبول شاول کی ٹکر سے زخمی ہوگئے ، شدید عوامی رد عمل کے بعد صورتحال کو مزید خراب ہونے سے بچانے کیلئے نجی بلڈر اور پولیس دو دن میں گوٹھ خالی کرنے کا الٹی میٹم دیکر واپس چلے گئے ، اس موقع پر گوٹھ کے معزز محمد زمان گبول نے صحافیوں کو بتایا کہ بحریہ ٹاؤن سے قبل ان کا قدیمی گوٹھ آباد ہے جس کے 33ایکڑ ایراضی کے لیز شدہ کاغذات موجود ہیں جو روینیو اور کورٹ کے تصدیق شدہ ہیں ، انہوں نے کہا کہ آئے دن بحریہ ٹاؤن کے افسران پولیس کی بھاری نفری لیکر گوٹھ پر چڑھائی کرتے ہیں ، ڈراتے دھمکاتے ہیں اور گوٹھ خالی نہ کرنے کی صورت میں جھوٹے مقدمات میں پھسانے کی دھمکیاں دیتے ہیں ، انہوں نے آج صبح اس وقت چڑھائی کی جب گوٹھ کے مکین مزدوری پر جانے کی تیاریاں کر رہے تھے ، انہوں نے منتخب نمائندوں ، سیاسی سماجی رہنماؤں اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ با اثر بلڈر سے ان کے گوٹھ کو بچانے میں مدد کریں ، دوسری جانب ایم پی اے ساجد جوکھیو اور ایم این اے حکیم بلوچ نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ بلڈر اور علاقہ مکینوں میں بڑے عرصے سے کشیدگی چلی آرہی ہے ، علاقے کے لوگ خود اپنی زمینیں بلڈر کو فروخت کر رہے ہیں جس میں بلڈر کا کوئی قصور نہیں ، انہو ں نے کہا کہ ہم اس قدیمی گوٹھ کی مدد کریں گے جو اپنی زمین فروخت نہیں کرنا چاہتا اور ان کے پاس دستاویزی ثبوت موجود ہوں گے ۔

متعلقہ عنوان :