وسیم اکرم کو شک کا فائدہ دیا ،ْ انضمام کے خلاف ثبوت نہیں ملے ،ْ جسٹس ریٹائرڈ عبد القیوم

سلیم ملک اور عطا الرحمان کو ٹھوس شواہد کی بنا پر فکسنگ کا ذمہ دار قرار دیا ،ْانٹرویو

اتوار 26 مارچ 2017 20:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مارچ2017ء) جسٹس (ر) ملک عبدالقیوم نے کہا ہے کہ کرکٹ میں فکسنگ سکینڈل کی تحقیقات کے دوران وسیم اکرم کو شک کا فائدہ دیا جبکہ انضمام کے خلاف فکسنگ کے ثبوت نہیں ملے، سلیم ملک اور عطا الرحمان کے خلاف پکے ثبوت تھے اس لیے انہیں ذمہ دار قرار دیا۔نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں جسٹس (ر) عبدالقیوم کا کہنا تھا کہ سلیم ملک اور عطا الرحمان کے خلاف پکے ثبوت تھے اس لیے انہیں فکسنگ کا ذمہ دار قرار دیا ۔

عطا الرحمان کی بات پر بھروسہ نہیں تھا ، اس نے کمیشن کے سامنے جھوٹ بولے اور بار بار بیانات بدلتا رہا ۔انہوں نے کہا کہ انضمام الحق بڑا کھلاڑی تھا لیکن اس کے خلاف فکسنگ کا کوئی ثبوت نہیں ملا، وسیم اکرم کا بڑا نام تھا اس لیے ہلکا ہاتھ رکھا ، اس کے خلاف کارروائی کیلئے پکے ثبوت درکار تھے لیکن ثبوت نہیں ملے جس کی وجہ سے اسے شک کا فائدہ دے کر چھوڑنا پڑا۔

(جاری ہے)

جسٹس (ر) عبدالقیوم کا کہنا تھا کہ آفیشلز کے بغیر فکسنگ ہو ہی نہیں سکتی، میچ فکسنگ پکڑی جانی آسان جبکہ سپاٹ فکسنگ پکڑنا بہت مشکل ہے اس لیے کھلاڑیوں پر کڑی نگرانی رکھنے کی ضرورت ہے۔واضح رہے کہ 1996 میں میچ فکسنگ کا سکینڈل سامنے آنے پر جسٹس (ر) عبدالقیوم کی سربراہی میں کمیشن قائم کیا گیا تھا جس نے اس سکینڈل کی تحقیقات کی تھیں ۔ اس کمیشن کی تجاویز کی روشنی میں سلیم ملک اور عطا الرحمان کو میچ فکسنگ کا ذمہ دار قرار دے کر ان پر تاحیات پابندی عائد کی گئی تھی۔

متعلقہ عنوان :