طورخم بارڈپرپاکستانی ڈرائیوروں کیلئے پاسپورٹ لازمی کرنے اورلنڈی کوتل ہسپتال نجکاری کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

اتوار 26 مارچ 2017 20:40

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مارچ2017ء) خیبرایجنسی لنڈی کوتل ہسپتال نجکاری اورطورخم بارڈپرپاکستانی ڈرائیوروں کیلئے پاسپورٹ لازمی قراردینے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ ہوا ۔لنڈی کوتل بازارمیں ہونے والے اس مظاہرے میں ٹرانسپورٹروں اورسیاسی نمائندوں کے علاوہ کثیرتعدادمیں عام افرادنے بھی شرکت کی ۔ٹرانسپورٹروں کاکہناتھاکہ افغان حکام کوکوئی اعتراض نہیں لیکن پاکستانی حکام نے اپنی جانب پاسپورٹ لازمی قراردیاہے جس کی وجہ سے نہ صرف تجارت متاثرہورہاہے بلکہ کثیرتعدادمیں ڈرائیوربھی بے روزگارہوئے ہیں۔

انکامطالبہ تھاکہ اصل شناختی کارڈپرآمدورفت کی اجازت دی جائے ۔ ٹرانسپورٹرشاکرآفریدی نے بتایا طورخم بارڈتوکھل گیاہے لیکن ہمیں کوئی فائدہ نہیں ملاکیونکہ ہماراکاروبارتواب بھی بندہے ۔

(جاری ہے)

ہم اس کی مذمت کرتے ہیں اورمطالبہ ہے کہ جس طرح واہگہ بارڈرپرآسانیاں دی جارہی ہیں اسی طرح ہمیں بھی دی جائیں اورڈرائیوروں اورکنڈیکٹروں کوایک مخصوص پاس دیاجائے۔ مظاہرے میں سیاسی نمائندوں نے بھی ٹرانسپورٹروں کے مطالبے کی حمایت کی اوراس موقع پرانہوں نے لنڈی کوتل ہسپتال کی نجکاری کے خلاف بھی نعرہ بازی کی ۔جماعت اسلامی کے مرادحسین آفریدی اورپی ٹی آئی کے فخرالدین شینواری نے کہاکہ اگرحکومت نے اس ہسپتال کوپرائیویٹ محکمہ کے حوالہ کیاتووہ احتجاجاًاسے تالے لگادینگے۔

متعلقہ عنوان :