پنجاب یونیورسٹی میں طالبات پر حملہ کرنے والے غنڈوں کی گرفتاری کیلئے راولپنڈی میں خواتین کا احتجاجی مظاہرہ

اگر طالبات یونیورسٹی میں بھی محفوظ نہیں ہیں تو پھر حکومت اور انتظامیہ کہاں ہیں رہنماء جماعت اسلامی

اتوار 26 مارچ 2017 20:40

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 مارچ2017ء) پنجاب یونیورسٹی میں طالبات کے پروگرام پر حملہ اور توڑ پھوڑ کرنے والے غنڈوں کی گرفتاری کے لئے راولپنڈی میں خواتین کا احتجاجی مظاہرہ، پنجاب حکومت کے خلاف خواتین کے نعرے، اگر طالبات یونیورسٹی میں بھی محفوظ نہیں ہیں تو پھر حکومت اور انتظامیہ کہاں ہیں ۔ سابق رکن قومی اسمبلی جماعت اسلامی حلقہ خواتین کی مرکزی رہنما اور اسلامی نظریاتی کونسل کی رکن ڈاکٹرسمعیہ راحیل قاضی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پنجاب یونیورسٹی میں طالبات کے پروگرام پر حملہ اور توڑ پھوڑ کرنے والے غنڈہ عناصر کی فوری گرفتاری قانون کے مطابق سزا دینے اورجمعیت کے بے گناہ گرفتار کارکنوں کو رہا کرنے کا مطالبہ کردیا ۔

چند روز قبل شر پسند عناصر نے پنجاب یونیورسٹی میں اسلامی جمعیت طالبات کے یوم پاکستان کے حوالے سے ہونے والے پروگرام پر ہلہ بول دیا تھا بے ہودہ گالیاں ، توڑ پھوڑ شروع کرتے ہوئے سٹیج کو گرا دیا اور آگ لگا دی طالبات کو سخت ہراساں کرنے کے خلاف پنڈی میں خواتین نے احتجاج کیا اس سلسلے میں جماعت اسلامی راولپنڈی کے دفتر کے باہر جماعت اسلامی حلقہ خواتین راولپنڈی کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ ہوا خواتین نے بینرز اور کتبے اُٹھا رکھے تھے جن پر پنجاب یونیورسٹی کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے شر پسند عناصر کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

سابقہ ایم این اے ڈاکٹر سمعیہ راحیل قاضی نے کہا کہ وہ پنجاب یونیورسٹی میں اسلامی جمعیت طالبات کے یوم پاکستان کے حوالے سے ہونے والے پروگرام میں شریک تھیں کہ چند طالب علم آئے اور بے ہودہ گالیاں دیتے ہوئے توڑ پھوڑ شروع کردی ۔سٹیج کو گرا دیا اور آگ لگا دی۔انہوں نے کہا کہ ہم تو پروگرام میں تھیں ۔ ہمیں بعد میں پتا چلا کہ پختون سٹوڈنٹس تنظیم سے تعلق رکھنے والے طلبہ نے اسلامی جمعیت طلبہ کو نوجوانوں کو مارا پیٹا ہے۔

ایک طالب علم کے چہرے پر کھولتا ہوا پانی ڈالا گیا اور ایک دوسرے نوجوان کے بازو اور ٹانگیں توڑی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے پشتو میں ان کو کہا کہ میں بھی پختون ہوں ۔ پختون تو مائوں اوربہنوں کی عزت کرتے ہیں ۔ آپ کیسے پختون ہیں ۔میں وی سی کو جا کر ساری صورتحال بتائی ۔ مگر افسوس کہ میڈیا میں اُلٹا اسلامی جمعیت طلبہ کو قصور وار گردانا گیا ہے۔ میڈیا نے جانبدارانہ رپورٹنگ کی ہے۔سمعیہ راحیل قاضی نے کہا کہ چند شر پسند عناصر نے یوم پاکستان کی تقریب کو لسانی تعصب کی بھینٹ چڑھا یا ہے ۔انتظامیہ کی بھی غلطی ہے کہ انہوں نے دو تنظیموں کے پروگرواموں کو صحیح طریقے سے ہینڈل نہیں کیا۔اگر طالبات یونیورسٹی میں بھی محفوظ نہیں ہیں تو پھر حکومت اور انتظامیہ کہاں ہیں