ماڈل ٹائون کمیشن کی رپورٹ چھپانے والوںکو سپریم کورٹ کا فیصلہ ماننے کی بات زیب نہیں دیتی ،ڈاکٹر زبیر اے خان

اتوار 26 مارچ 2017 20:30

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 مارچ2017ء) پاکستان عوامی تحریک جنوبی پنجاب کے سینئر نائب صدر ڈاکٹر زبیر اے خاننے اتوار کو ملتان میں وزیراعلیٰ پنجاب کی تقریر پر ردعمل کا اظہار کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اسی وزیراعلیٰ کے حکم پر ماڈل ٹائون میں گولیاں برسا کر سینکڑوں لوگوں کا خون بہایا گیا،اس کے بعد اسی وزیراعلیٰ کی درخواست پر لاہور ہائیکورٹ نے جسٹس باقر نجفی کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن بنایا جس کے بارے میں وزیراعلیٰ نے کہا تھا کہ اگر کمیشن نے میری طرف انگلی کا اشارہ بھی کیا تو میں استعفیٰ دے دوں گا،اور جب جسٹس باقر نجفی کمیشن نے وزیراعلیٰ اور اسکے وزراء کو براہ راست سانحہ ماڈل ٹائون کا ذمہ دار ٹھہرایا تو کمیشن کی رپورٹ کو چھپا لیا گیا۔

سانحہ ماڈل ٹائون کمیشن کی رپورٹ چھپانے والے وزیراعلیٰ کو پانامہ لیکس پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کرنے کا بیان زیب نہیں دیتا۔

(جاری ہے)

جنوبی پنجاب کے لئے مخصوص فنڈز لاہور کی سڑکوں اور نیلی پیلی بسوں پر لگانے والے وزیراعلیٰ کس منہ سے جنوبی پنجاب کے حقوق بات کرتے ہیں۔اگر وزیراعلیٰ کو جنوبی پنجاب سے واقعی محبت ہے تو انہیں چاہیے کہ وہ صوبائی اور قومی اسمبلی سے جنوبی پنجاب کو علیحدہ صوبہ بنانے کا بل پاس کروا کر اسے علیحدہ صوبہ بنا دیں تاکہ وفاق سے ملنے والے تمام تر وسائل اس خطے کی ترقی پر خرچ ہوں اور اس خطے کے عوام بھی خود کفیل ہوسکیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے کڈنی سنٹر کا افتتاح کرکے اسے پرائیوٹ کمپنی کو ٹھیکے پر دے کر جنوبی پنجاب کے عوام سے مذاق کیا ہے۔جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ موجودہ حکمران جنوبی پنجاب سے مخلص نہیں ہیں۔بلکہ محض لولی پاپ کے زریعے عوام کو بے وقوف بنا کر اپنے اقتدار کو طول دینا چاہتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :