پنجاب یونیورسٹی کاچائنیز یونیورسٹی سے مل کر تحقیقی منصوبہ جات پر کام کرنے کافیصلہ

اتوار 26 مارچ 2017 20:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 مارچ2017ء) پنجاب یونیورسٹی کی موجودہ انتظامیہ کی بیرون ممالک کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اورمل کر کام کرنے کی پالیسی کے تسلسل میں پنجاب یونیورسٹی اور جیانگ زی یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی گونزو چائنہ کے مابین انجینئرنگ ، ماحولیات اور اقتصادیات کے شعبہ جات کے مختلف تحقیقی منصوبہ جات میں مل کر کام کرنے کافیصلہ کیا گیا ہے ۔

اس سلسلے میں پنجاب یونیورسٹی آفس آف ریسرچ انوویشن اینڈ کمرشلائیز یشن کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر طا ہر جمیل کی سربراہی میں پنجاب یونیورسٹی کا 32رکنی وفدچائنہ کے دورہ پر ہے جبکہ یونیورسٹی کی موجودہ سیکیورٹی صورتحال کے پیش ِ نظر وائس چانسلر ڈاکٹر ظفر معین ناصر وفد کے ہمراہ چائنہ کا دورہ نہ کر سکے۔

(جاری ہے)

وفد میں پنجاب یونیورسٹی انسٹی ٹیوٹ آف کیمیکل انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی ، کالج آف ارتھ اینڈ انوائرنمنٹل سائنسز اور شعبہ اکنامکس سے میرٹ پر سلیکٹ ہونے والے اساتذہ اور طلبہ شامل ہیں۔

جیانگ زی یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے صدر کی دعوت پر چائنہ میں موجود وفد کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیاہے کہ دونوں یونیورسٹیوں کے درمیان اساتذہ اور طلبہ کے وفود کے تبادلوں کا پروگرام شروع کیا جائے گا۔ اجلاس میں انجینئرنگ ، ماحولیات اور معیشت کے شعبہ جات کے مختلف تحقیقی منصوبہ جات میں مل کر کام کرنے ، معلومات اور تجربات سے مستفید ہونے کا بھی اعادہ کیاگیا۔ میڈیا کو جاری اپنے بیان میں وائس چانسلر ڈاکٹر ظفر معین ناصر نے کہا کہ بین الاقوامی یونیورسٹیوں کے ساتھ اشتراک سے نہ صرف پنجاب یونیورسٹی کی رینکنگ میں بہتری آئے گی بلکہ تحقیقی معیار بھی بہتر ہوگا۔ 23مارچ کو چائنہ کے لئے روانہ ہونے والا وفد 29مارچ کو پاکستان واپس آئے گا۔

متعلقہ عنوان :