پختونوں کو پسماندگی کے اندھیرے میں دھکیلنے ، بنیادی حقوق کی پامالی اوران سے ناانصافی ہر گز قبول نہیں کی جائے گی،آفتاب شیرپائو

اتوار 26 مارچ 2017 18:31

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 مارچ2017ء)قومی وطن پارٹی کے چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپائو نے کہا کہ پختونوں کو پسماندگی کے اندھیرے میں دھکیلنے ، بنیادی حقوق کی پامالی اوران کے ساتھ ناانصافی ہر گز قبول نہیں کی جائے گی۔انھوں نے کہا کہ پختون پہلے سے دہشت گردی اور نامساعد حالات کی بدولت مایوسی کا شکار ہیں جبکہ ان کوصوبہ پنجاب اور سندھ میں سیکورٹی کے نام پرہراساں کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے ان کی مایوسیوں میں اضافہ ہواہے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے عمرزئی ضلع چارسدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر اے این پی کے رہنماء اورسابق ناظم عمرزئی عاشق علی خان نے اپنے سینکڑوں ساتھیوں اور خاندانوں سمیت قومی وطن پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سینئر صوبائی وزیر اور قومی وطن پارٹی کے صوبائی چیئرمین سکندر حیات خان شیرپائو اور پارٹی کے دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔

آفتاب شیرپائو نے کہا کہ پنجاب اور سندھ میں پختونوں کو سازش کے ذریعے دیوار سے لگایا جا رہاہے جس سے نہ صرف وفاق بلکہ پختونوں پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ پختونوں کے بلاک شناختی کارڈکے مسئلہ کے حل کیلئے قومی وطن پارٹی نے ہر پلیٹ فارم پر آواز اٹھائی ہے تاہم وفاقی حکومت اس مسئلے کی طرف سنجیدگی سے توجہ نہیں دے رہی ہے جس کی وجہ سے یہ مسئلہ تعطل کا شکار ہے جبکہ 90فیصد پختونوں کے قومی شناختی کارڈز بلاوجہ بلاک کئے گئے ہیں جس سے ان کو لاتعداد مسائل کا سامنا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ اگر پختونوں کے بلاک شناختی کا مسئلہ بروقت حل نہ کیا گیا تو وہ آنے والے انتخابات میںاپنے حق رائے دہی سے محروم رہ جائیں گے جو کہ سراسر ناانصافی ہے ۔انھوں نے خیبر پختونخوا میںغیر اعلانیہ اور طویل لوڈشیڈنگ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے صوبے میں معاشی سرگرمیاں ماند پڑ چکی ہیں اوریہاں کی معیشت بری طرح متاثر ہوئی ہے ۔

انھوں نے کہا کہ صوبہ کو سی پیک کے ثمرات سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے جس میں بجلی کے پیداوار کے اہم پراجیکٹ شامل ہیں انھوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نے 2018میں لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے جودعوے کئے ہیں اس سے خیبر پختونخوا کو محروم رکھا گیا۔انھوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ تب تک ممکن نہیں جب تک یہاں پر بجلی کے ٹرانسمیشن اور تقسیم کے نظام کو بہتر نہ بنایا جائے۔

انھوں نے کہا کہ مرکزی حکومت فاٹا کے انضمام میں غیر سنجیدہ ہے اور اس حوالے ان کے اقدامات مبہم ہیں۔انھوں نے کہا کہ فاٹا کا خیبر پختونخوا میں انضمام سے نہ صرف پختونوں میں اتحاد قائم ہو گا بلکہ وہ قومی دھارے میں اپنا موثر کردار ادا کرسیکیں گے۔آفتاب شیرپائو نے کہا کہ پاک افغان بارڈر کھلنے سے دوطرفہ تعلقات اور تجارت کو فروغ ملے گا ۔انھوںنے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری لانے اور بد گمانیاں ختم کرنے کیلئے مرحلہ وار اقدامات کے ذریعے اس سلسلے کو آگے بڑھاناچاہیے۔آفتاب شیرپائو نے کہا کہ قومی وطن پارٹی علاقے کی موثر قوت بن چکی ہے اورعاشق علی کی شمولیت سے پارٹی مزید فعال ہوگی ۔