محکمہ تعلیم آزاد کشمیر نے پرائیویٹ سکولوں میں فیس اضافے کا نوٹس لے لیا

اتوار 26 مارچ 2017 16:41

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 مارچ2017ء) آزادکشمیر کے دارلحکومت مظفرآباد میں پرائیویٹ اسکولوں میں نان کوالیفائیڈ اساتذہ اور آسمان سے باتیں کرنے والی فیسوں پر محکمہ تعلیم نے نوٹس نہ لیا جبکہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت ان سکولوں میں تعینات ٹیچروں کے مکمل کوائف ، ڈیٹا ،حاصل کرنے کے بعد سکولوں میں تعینات کئے جائیں تاکہ کسی بھی سکول میں نا خوشگوار واقع نہ ہوسکے جبکہ اس طرح کے سینکڑوں واقعات پرائیویٹ سکولوں میں ہوچکے ہیں جن میں تشدد کے واقعا ت شامل ہیں ضلعی انتظامیہ وزیر تعلیم آزادکشمیر نوٹس لے کر قانون اور رول جاری کریں والدین کا مطالبہ ، تفصیلات کے مطابق آزادکشمیر کے دارلحکومت مظفرآباد میں پرائیویٹ سکولوں میں نرسری کی داخلہ فیس ،پیرامائونٹ سکول میں 35ہزار روپے فی بچہ وصو ل کیا جارہا ہے جہاں 1سو سے زائد نشستیں سکول کی طرف سے دی گئی ہیں ڈیڑھ کروڑ سے زائد کی فیس وصول کرنے کے باوجود حکومت کو ٹیکس نہ دینا حکومتی اداروں کی نااہلی ہے جبکہ دارلحکومت مظفرآباد کے سینکڑوں پرائیویٹ اسکولوں میں فیسوں کے نام پر لوٹا جارہا ہے جبکہ سرکاری پبلشرز سے کتابوں کی سپلائی کے بجائے پرائیویٹ ٹھکداروں سے سکول کے مالکانوں نے کتابیں لینی شروع کردی ہے جس میں باقاعدہ ان سکولوں کا کمیشن بھی شامل ہوتا ہے والدین ہر طرف سے پریشان ہیں دوسری جانب نیشنل ایکشن پلان کے تحت دارلحکومت مظفرآباد میں پرائیویٹ اسکولوں میں تعینات ٹیچرز ، ناتجربہ کار اور کم پڑھے لکھے ہیں جن کا نہ تو سکول انتظامیہ ڈیٹا حاصل کرتی ہے اور نہ ہی اس کے کوائف ان کے پاس ہوتے ہیں اور ظلم خدا کا حکومت کی جانب سے 14ہزار سے زائد پرائیویٹ اسکولوں کی تنخواہوں کے اعلان کے باوجود اس پر عملدرآمد نہ ہوسکا اور 4سی5ہزار تنخواہ ان کو دی جاتی ہے جو کہ بچوں کا مستقبل تباہ ہونے کے برابر ہے پرائیویٹ اسکول مالکان سالانہ والدینوں کو خوش کرنے کے لئے رزلٹ تو اچھے دینے کی پالیسی پر گامزن ہیں مگر دراصل جب یہی بچے کسی بڑے اسکول میں جائیں گے تو ان کی کارگردگی صفر سامنے آتی ہے ان تمام تر اقدامات پر محکمہ تعلیم ، ضلعی انتظامیہ ، ڈپٹی کمشنر بے بسی کا مجسمہ بنے ہوئے ہیں وہاں دوسری جانب بچوں کا مستقبل تباہ ہورہا ہے جبکہ وزیر تعلیم بیرسٹر افتخار گیلانی بھی دفاتروں سے پریس ریلیزیں جاری کرنے میں مصروف ہیں والدین نے حکومت آزادکشمیر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پرائیویٹ اسکول کے رولز کو بہتر بنانے کے لئے عملی اقدامات کریں بصورت دیگر والدین سڑکوں پر نکل آئیں گے

متعلقہ عنوان :