تحریک آزادی کشمیر کے حوالے سے پرنٹ و الیکٹر نک میڈیا پر بھاری ذمہ داری ہے‘ اخبارات کو سوشل میڈیا نہ بنایا جائے‘ حکومت مثبت تنقید اور حکومتی خامیوں کی نشاندہی کرنے کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے‘آزادکشمیر کی سیاسی جماعتیں اور لیڈر گلگت بلتستان کے حقوق کے مخالف نہیں ہیں طریقہ کار پر مختلف آرا ئیں ‘ گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کے لیے ایسا حل ہونا چاہیے جس سے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور مسئلہ کشمیرکو نقصان نہ پہنچے‘ ایکٹ 1974میں ترامیم کے لیے کمیٹی تشکیل دی ہوئی ہے

وزیر اعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان کا کشمیر پریس کلب کے عہدیداران کی تقریب حلف وفاداری سے خطاب

اتوار 26 مارچ 2017 15:30

میرپور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 مارچ2017ء) وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ تحریک آزادی کشمیر کے حوالے سے پرنٹ و الیکٹر نک میڈیا پر بھاری ذمہ داری ہے ۔صحافت خدمت کا دوسرا نام ہے۔اخبارات کو سوشل میڈیا نہ بنایا جائے ۔ بری خبروں سے معاشرے کے اندر اشتعال پیدا ہوتا ہے ۔ خبر کی صحت کے بارے میں تحقیقی عمل نمایاں ہونا چاہئے ۔

حکومت مثبت تنقید اور حکومتی خامیوں کی نشاندہی کرنے کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے ۔صحافتی ادارے ایک جد وجہد کا نام ہیں ان میں تقسیم نہیں ہونی چاہیے یہاں بھی اتحاد اور اتفاق کی فضا قائم ہونی چاہیے ۔آزادکشمیر کی سیاسی جماعتیں اور لیڈر گلگت بلتستان کے حقوق کے مخالف نہیں ہیں طریقہ کار پر مختلف آرا ئیں ۔

(جاری ہے)

گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کے لیے ایسا حل ہونا چاہیے جس سے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور مسئلہ کشمیرکو نقصان نہ پہنچے۔

آزادکشمیر کے عبوری ایکٹ 1974میں ترامیم کے لیے وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے کمیٹی تشکیل دی ہوئی ہے جو آزادکشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کر رہی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے کشمیر پریس کلب کے عہدیداران کی تقریب حلف وفاداری سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ تقریب سے کشمیر پریس کلب کے صدر راجہ حبیب اللہ خان ،سیکرٹری جنرل سجاد جرال ،سینئر صحافی رانا شبیر راجوری ،ظہور رشید نے بھی خطاب کیا ۔

اس موقع پر آزادکشمیر کے وزیر سپورٹس چوہدری محمد سعید ،ممبر اسمبلی چوہدری رخسار احمد ،سابق امیدوار اسمبلی محمد نذیر انقلابی ،صدر بار شبیر شریف ایڈووکیٹ ، وزیر اعظم سیکرٹریٹ کے ڈی جی ملک ذوالفقار، مسلم لیگ (ن) یوتھ ونگ کے انجینئر رضوان انور، مسلم لیگ (ن) سٹی کے صدر مرزا طاہر ،ممبر مجلس عاملہ مرزا عزیر الرحمان ایڈووکیٹ ، راجہ اعجاز دلاور ،کشمیر آرفن ریلیف ٹرسٹ کے چیئرمین چوہدری اخترحسین،انجمن تاجراں اتحاد گروپ کے چوہدری محمود،آصف ڈار اور پریس کلب کے عہدیداران و اراکین بھی موجود تھے قبل ازیں وزیر اعظم نے کشمیر پریس کلب کے عہدیداران سے حلف لیا اور انھیں مبارکباد دی ۔

وزیر اعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہاکہ موجودہ حکومت تحریک آزادی کشمیر ،ایکٹ 1974میں ترامیم ،گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق سمیت دیگر اہم امور پر آزادکشمیر کی سیاسی قیادت سے باہمی مشاورت جاری رکھے ہوئے ہے ۔متعدد پارٹی سربراہان سے ملاقات ہوچکی ہے جبکہ دیگر سربراہان سے بھی ملاقات اور مشاورت کر کے قومی نوعیت کے معاملات حل کریں گے ۔

انھوں نے کہا کہ ہماری حکومت اتحاد اور یکجہتی کی فضا قائم کرکے تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ لیکر چلنے کی خواہشمند ہے ۔انھوں نے کہا کہ اب تک جتنے بھی سیاسی لیڈروں سے ملاقات اور مشاورت کی گئی ہے انھوں نے حکومت کے اس اقدام کو سراہا ہے ۔انھوں نے کہا کہ ہم عوام کی بلاتخصیص قانون قاعدے اور آئین کے مطابق خدمت کرنے کے خواہشمند ہیں ۔قانون اور قاعدے سے ہٹ کر کیے گے اقدامات سے لاقانونیت اور معاشرے کے اندر اشتعال پیدا ہوتا ہے ۔

انھوں نے کہا کہ NTSاور پبلک سروس کمیشن چھوٹا کام نہیں ہے۔ ہماری حکومت نے آئین اور قانون کی بالا دستی اور میرٹ کے نفاذ کا تہیہ کر رکھا ہے ۔ حکومت عوام کے پیسوں کی امین ہے اس میں کوئی خیانت نہیں کرسکتے اور نہ ہی کوئی غیر قانونی کام کرسکتے ہیں ۔وزیر اعظم نے کہا کہ میں اہل میرپور کا بھائی اور خادم ہوں میرا یہاں نہ کوئی پلاٹ ،نہ جائیداد اور نہ ہی کوئی رشتہ دار ہے میں ایم ڈی اے ،بلدیہ کو ٹھیک کرنا چاہتاہوں ۔

متاثرین منگلا ڈیم کے مسائل سمیت ضلع کے جملہ مسائل حل کرنا چاہتا ہوں ۔مجھ سے مفاہمت نہیں ہوتی اور نہ ہی کروں گا ۔ نا ں ہی سیاہ کو سفید کرسکتا ہوں جس نے کچھ کیا ہوگا اسے بھگتنا پڑے گا ۔ پانچ سال کے لیے عوام نے جو اعتماد ہم پرکیا ہے اس کو متزلزل نہیں ہونے دیں گے اور نہ ہی اپنے سفید کپڑوں پر داغ لگنے دونگا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ گندم کی قیمت میں سو روپے کمی کر کے عوام کو سستا اور معیاری آٹا فراہم کریں گے جس پر 43کروڑ روپے خرچ ہوں گے ۔

انھوںنے کہاکہ آزادکشمیر بھر میں ڈیڑھ ارب روپے پانی پر خرچ کیا جارہا ہے جبکہ آمدن 30 لاکھ روپے ہے انھوں نے کہا کہ 61ارب روپے کاغیرترقیاتی بجٹ ہے جبکہ 12ارب ترقیاتی بجٹ ہے ۔اس میں سے بھی 20فیصد تنخواوں پر خرچ ہو جاتا ہے انھوں نے کہاکہ آزادکشمیر کے ضلعی ہسپتالوں میں 24گھنٹے ایمرجنسی ہیلتھ سروسز فراہم کر رہے ہیں ۔284نرسز کی آسامیاں تخلیق کی ہیں میرپورنرسنگ کالج کو اپ گریڈ کر دیا ہے اور اس کی سیٹیں بھی دوگنی کردی ہیں ۔

منگلا ڈیم ٹورازم کے فروغ کے لیے میگا پراجیکٹس لارہے ہیں جس سے سالانہ 30ارب روپے کا بزنس ہوگا ۔سی پیک منصوبہ کے تحت مانسہرہ ،مظفرآباد میرپور سڑک آزادکشمیر کے بیشتر اضلاع سے گزر کر سرائے عالمگیر تک جائے گی ۔انھوں نے کہا کہ آزادکشمیر کے ہر حلقے میں 04 کروڑ روپے دیے گے ہیں جبکہ پچاس لاکھ ہر ممبران اسمبلی کو الگ دیے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ آزادکشمیر کے پریس کلبوں کو رجسٹرڈ کر رہے ہیں ۔

حکومت صحافیوں کو ہر طر ح سے سہولیات اور مراعات باہم پہنچائے گی ۔صحافی اپنے قلم کی حرمت کا پاس رکھتے ہوئے معاشرتی برائیوں اور حکومتی خرابیوں کی نشاندہی کریں ۔مثبت نشاندہی سے اصلاح احوال ہوتاہے ۔وزیر اعظم نے اس موقع پر کشمیر پریس کلب کے عہدیداران واراکین کے کھانے کے لیے دو لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ۔