ایف آئی اے نے الطاف حسین کے ریڈ وارنٹ کے اجرا پر اعتراضات کا جواب داخل کرنے کیلئے انٹر پول سے مزید ایک ماہ کا وقت مانگ لیا،انٹرپول کی 13اپریل تک اٹھائے گئے سوالات کا جواب دینے کی ہدایت

اتوار 26 مارچ 2017 14:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 مارچ2017ء) ایف آئی اے نے بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کے ریڈ وارنٹ کے اجرا پر اعتراضات کا جواب داخل کرنے کے لئے انٹر پول سے مزید ایک ماہ کا وقت مانگ لیا۔انٹرپول نے 13اپریل تک اٹھائے گئے سوالات کا جواب دینے کی ہدایت کی ہے۔وزارت داخلہ نے الطاف حسین کے ریڈ وارنٹ کے اجرا کے لئے اعلی سطح پر مشاورت شروع کر رکھی ۔

ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ الطاف حسین کے ریڈ وارنٹ کے اجرا کے معاملہ پر انٹرپول کے ان سوالات کا جواب تیار کر رہی ہے جس میں بانی متحدہ کے خلاف ہونے والی کارروائی کو سیاسی قرار دے کر انٹرپول نے وضاحت طلب کی تھی اور کہا تھا کہ 13 مارچ تک جواب دیا جائے کہ بانی متحدہ کی جس تقریر کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا ہے وہ بظاہر سیاسی نوعیت کی لگتی ہے اور انٹر پول سیاسی بنیادوں پر ملزمان کے خلاف کارروائی نہیں کرتا۔

(جاری ہے)

جس کے بعد وزارت داخلہ نے محکمہ داخلہ سندھ سے رابطہ کیا تھا اور صوبائی محکمہ داخلہ نے بانی متحدہ کے خلاف جاری کارروائی کو سیاسی کی بجائے کریمنل قرار دیتے ہوئے 22 اگست کی تقریر کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کی تفصیلات بھی فراہم کی تھیں۔ذرائع کے مطابق اب وزارت داخلہ کوجواب داخل کرانے کے لئے 13 اپریل تک کا وقت مل گیا ہے اور وزارت داخلہ نے وزارت قانون سمیت اٹارنی جنرل آف پاکستان سے بھی مشاورت شروع کر رکھی ہے جبکہ بین الاقوامی ماہرین سے رابطہ کیا گیا ہے تاکہ انٹرپول کے اعتراضات دور کر کے بانی متحدہ کے ریڈ وارنٹ جاری کروائے جا سکیں۔