جموں خطے کی 3جیلوں میں 95کشمیری کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظر بند

کشمیریوں نظر بندوں کو تمام بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے اور انہیں گوانتاناموبے جیل جیسی صورتحال کا سامنا ہے‘رپورٹ

اتوار 26 مارچ 2017 13:21

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مارچ2017ء) مقبوضہ کشمیر میں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیریوں کی حالت زار پر اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ جموں خطے کی 3جیلوں کوٹ بلوال ،کٹھوعہ اور ادھمپور میں 95کشمیری کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظر بند ہیں ۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ایک 63سالہ کشمیری نظر بند فالج کا شکار ہو چکا ہے لیکن اٴْسے معقول طبی امداد فراہم نہیں کی گئی جبکہ تمام کشمیری نظر بندوں کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا جا رہا ہے۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مقبوضہ علاقے کی ہائی کورٹ کے احکامات پر ایڈوکیٹ اعجاز بیدار ، ایڈوکیٹ انوارالاسلام شاہین، ایڈوکیٹ حمید شفیع ، ایڈوکیٹ محمد اشرف بٹ ، ایڈوکیٹ ناصر قادری اور ایڈوکیٹ مدثر یوسف پر مشتمل ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی ایک چھ رکنی ٹیم نے 22اور 23مارچ کوکوٹ بلوال ،کٹھوعہ اور ادھمپورجیلوں کا دورہ کیا۔

(جاری ہے)

ٹیم نے اپنے دورے کے بعد سرینگر میں جاری رپورٹ میں کہا کہ سینٹرل جیل کوٹ بلوال میں 66 ،سٹرکٹ جیل کٹھوعہ میں 20 جبکہ ڈسٹرکٹ جیل ادھمپور میں 9کشمیری کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظر بند ہیں ۔

رپورٹ کے مطابق بانڈی پورہ کے رہائشی سلمان یوسف نے ٹیم کو بتایا کہ کشمیریوں نظر بندوں کو تمام بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے اور انہیں گوانتاناموبے جیل جیسی صورتحال کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نظر بندوں کو طبی سہولیات سے بھی میسر نہیں اور مسلسل نظر بندی کے سبب کئی نظر بندوں خطرناک امراض کا شکا رہو چکے ہیں۔ پورٹ کے مطابق ہندواڑہ کے علاقے کلنگام کا رہائشی 63سالہ غلام محمد بٹ ادھمپور جیل میں فالج کا چکار ہو چکا ہے لیکن اسے معقول طبی امداد فراہم نہیں کی جارہی ۔

متعلقہ عنوان :