کٹھ پتلی حکومت نے کشمیری عوام سے انتقام لینے کی تمام حدیں پار کرکے چنگیزیت کی یادیں تازہ کردی

ہر گھر کے ایک ایک یا دو دو نوجوان تھانوں، جیلوں اور انٹروگیشن سینٹروں میں رہے اور ظلم وستم کایہ سلسلہ آج بھی جاری ہے

اتوار 26 مارچ 2017 13:21

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مارچ2017ء) مقبوضہ کشمیر میں تحریک حریت جموں وکشمیرنے حریت رہنما غلام محمد خان سوپوری اور تحریک حریت کے کارکنان عبدالعزیز گنائی،محمد شعبان خان سوپور، غلام نبی گوجری، عبدالمجید شاہ اورلطیف احمد کلو پر دوسری بار کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق تحریک حریت کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہاکہ کٹھ پتلی حکومت نے کشمیری عوام سے انتقام لینے کی تمام حدیں پار کرکے چنگیزیت کی یادیں تازہ کردی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عوام کو انتقام کا نشانہ بنانے سے ثابت ہوگیا کہ کٹھ پتلی حکومت بھارتی مفادات اور اپنے فائدے کے لیے پوری کشمیری قوم کو داؤ پر لگارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں نہ لوگوں کے مال و جان اور نہ عزت وآبرو محفوظ ہیں اور نہ انسانی حقوق کو کوئی تحفظ حاصل ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ گزشتہ 9ماہ سے وادی کشمیری کربناک حالات سے گزررہی ہے۔

ہر گھر کے ایک ایک یا دو دو نوجوان تھانوں، جیلوں اور انٹروگیشن سینٹروں میں رہے اور ظلم وستم کایہ سلسلہ آج بھی جاری ہے۔ کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ بار بار نافذ کرنا کٹھ پتلی حکومت کی پہچان بن چکی ہے۔ ترجمان نے تحریک حریت کے نظربند رہنما عبدالمجید لون لوگری پورہ کے فرزندفیصل مجید کو دوبارہ گرفتار کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فیصل مجید لون کو ایک ماہ قبل ہی رہا کیاگیا تھا اور آج انہیں دوبارہ گرفتار کیا گیاجبکہ عبدالمجید لون خود بھی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربند ہیں۔