شاہ عبداللہ نے عرفات کا محاصرہ ختم کرانے کیلئے امریکہ پردباؤ ڈالا

سابق سعودی فرمانرو نے خبر دار کیا تھا فلسطینی لیڈر کا محاصرہ ختم نہ ہوا تو تو ریاض ،واشنگٹن تعلقات متاثر ہو سکتے ہیں،سابق ترجمان وائیٹ ہائوس

اتوار 26 مارچ 2017 12:10

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 مارچ2017ء) امریکی وزارت خارجہ اور وائیٹ ہاؤس کے سابق مشیر اور ترجمان جمال ہلال نے انکشاف کیا ہے کہ سابق سعودی فرمانروا شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز آل سعود نے فلسطینی لیڈر یاسر عرفات کا اسرائیل کے ہاتھوں جاری محاصرہ اس وقت ختم کرانے کی کوشش کی تھی جب عرفات کو رام اللہ میں ان کے ہیڈ کواٹر کے اندر بند کردیا گیا تھا۔

اس وقت شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز سعودی عرب کے ولی عہد تھے۔ غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق ترجما ن کا کہنا تھا کہ شاہ عبداللہ ولی عہد کی حیثیت سے امریکا کے دورے پرآئے اور سابق صدر جارج ڈبلیو بش سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں انہوں نے امریکی صدر سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ یاسر عرفات کا محاصرہ ختم کرانے کے لیے اس پر دباؤ ڈالیں انہوں نے خبردار کیا کہ اگر امریکا فلسطینی لیڈر کا محاصرہ ختم کرانے میں دلچسپی کا مظاہرہ نہیں کرتا تو ریاض اور واشنگٹن کے درمیان تعلقات متاثر ہو سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

جمال ہلال کاکہنا ہے کہ شہزادہ عبداللہ کی گفتگو سن کر جارج بش قدرے پریشان ہوئے۔ اس پرمیں نے انہیں بتایا کہ شہزادہ عبداللہ ناراض ہو کر واپس جانا چاہتے ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ یاسر عرفات کے معاملے میں کوئی عملی کوشش نہیں کی گئی ہے۔ میں نے بھی صدر بش پر زور دیا تھا کہ وہ اس حل طلب معاملے پر خصوصی توجہ دیں۔